اما م شاطبی رحمہ اللہ کی کرامت
امام ابو القاسم شاطبیؒ فجر کی نماز کے بعد جب طلبہ کو پڑھانے کے لیے بیٹھتے تو طلبہ آپ سے علم حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے پر سبقت کرتے ۔۔۔۔۔ پس آپ انتظام کے پیش نظر یہ امر فرمادیا کرتے “مَنْ جَائَ اَوَّلًا فَلْیَقْرَأ” پس جو پہلے آئے وہی پہلے پڑھے اور آپ اسی ترتیب سے سب کو پڑھاتے ۔۔۔۔۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حسب دستور ایک طالب علم (جو پہلے آیا تھا) پڑھنے کے لیے آگے بڑھا تو آپ نے جلدی سے فرمایا “مَنْ جَائَ ثَانِیًا فَلْیَقْرَاْ”جو دوسرے نمبر پر آیا ہے وہ پڑھے چنانچہ اس نے پڑھنا شروع کیا اور پہلا متفکر ہو ا کہ مجھ سے ایسا کونسا گناہ سرزد ہوا ہے کہ اس کی پاداش میں مجھے سبق سے محروم کیا جا رہا ہے ! فوراً اس کے ذہن میں یہ بات آئی کہ اس رات میں یہ جنبی ہو گیا تھا اور اپنی باری کے حرص میں بلا غسل کیے آگیا تھا ہو نہ ہو حضرت نے اسی وجہ سے مجھے موخر فرمایا ۔۔۔۔۔چنانچہ اس طالب علم نے قریب والے حمام میں غسل کیا اور دوسرے نمبر پر آنے والے طالب علم کے فارغ ہونے سے پیشتر ہی واپس آکر خاموشی کے ساتھ بیٹھ گیا حضرت شیخ نے اس سے فارغ ہونے کے بعداز خود فرمایا
“مَنْ جَائَ اَوَّلًا فَلْیَقْرَاْ “حالانکہ آپ پیدائشی نابینا تھے فَلِلّٰہِ دَرُّہٗ (تحفۂ حفاظ)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

