فطری محبت کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ محبت دو قسم کی ہوتی ہے ۔ ایک تو وہ محبت جو ماں کو ہوتی ہے اپنی اولاد کے ساتھ۔ ایک وہ محبت جو باپ کو ہوتی ہے اپنی اولاد کے ساتھ۔ ماں کی محبت کی تو یہ کیفیت ہوتی ہے کہ وہ بچہ کی موجودہ خوشی کو حاصل کرنے کے پیچھے اس کی آئندہ کی بڑی بڑی مصلحتوں کو نظر انداز کردیتی ہے ، بخلاف باپ کی محبت کے کہ اس کی محبت کی یہ شان ہوتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کی کوئی ایسی درخواست منظور نہیں کرتا جو اس کی اولاد کی مصلحت کے خلاف ہو بلکہ وہی کام کرتا ہے جو کہ سراسر اس کے اولاد کے لیے کارآمد اور مفید ہو، اگرچہ وہ بات اس کو اولا دکو ناگوار ہی کیوں نہ ہو۔ وہ ان کی مصالح کی رعایت کو ان کی خوشنودی پر ترجیح دیتا ہے ۔ اسی طرح شیوخ کوبھی طالبین کے ساتھ مختلف رنگ کی محبت ہوتی ہے۔بعض کو ماں کی طرح کہ وہ حضرات بوجہ غلبہ شفقت طالب کی ہر فرمائش کو پورا کر دیتے ہیں ، اگرچہ وہ فرمائش اس طالب کی اصلاح یا اخلاق کے لیے مضر ہی کیوں نہ ہو۔ اور بعض شیوخ کو باپ کی طرح محبت ہوتی ہے ، وہ طالب کی ہر خواہش پوری نہیں کرتے بلکہ ہر طالب کے ساتھ وہی برتاؤ کرتے ہیں جس میں اس کی ظاہری اور باطنی مصالح کی پوری پوری رعایت ہو ، اگرچہ وہ برتاؤ طالب کو بظاہر خشک ہی کیوں نہ معلوم ہو۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۹۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں