راستہ بتانے کی دو صورتیں

راستہ بتانے کی دو صورتیں

بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ

ارشاد فرمایا کہ راستہ بتانے کی دو صورتیں ہیں ۔ ایک یہ کہ مسافر کو علامات و نشانات بتلا دیئے جائیں کہ اس راستہ میں پہلے ایک کنواں آئے گا ، پھر فلاں سمت کو چلنا ، وہاں ایک درخت ملے گا ، پھر ایک پہاڑ آئے گا وغیرہ وغیرہ۔ اس کے بعد مسافر ان علامات کو یاد کر کے چل پڑے تو اس صورت میں بھٹکنے کی بہت گنجائش ہے اور پریشانی تو ہے ہی ۔ جب تک وہ علامات نظر نہ آئیں اس وقت تک چلنے والے کو اطمینان نہیں ہوتا ، ہر قدم پر غلطی کا شبہ ہوتا ہے ۔ اور ایک صورت یہ ہے کہ کسی نے آپ سے راستہ پوچھا اور آپ نے بجائے علامات بتلانے کے یہ کیا کہ خود ساتھ ہو لیے کہ تم میرے پیچھے پیچھے چلے آؤ ۔ اس صورت میں مسافر کا دل کتنا بڑا ہوگا اور وہ کیسا بے فکر ہوجائے گا ، خود ہی سوچ لیجئے۔ پس لنھدینھم میں ہدایت سے یہی دوسرے معنی مراد ہیں کہ جو لوگ اخلاص کے ساتھ مجاہدہ کرتے ہیں ، حق تعالیٰ ان کو ہاتھ پکڑ کر (منزل تک) پہنچا دیتے ہیں ، رستہ بتلانے پر اکتفا نہیں فرماتے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ بلااختیار عبد کو اضطراری طور پر پہنچا دیں گے ۔شاید کوئی صاحب یہ سمجھے ہوں کہ جب حق تعالیٰ ہاتھ پکڑ لیں گے اور خدا سے ہاتھ چھڑانا محال ہے تو پھر ہمارے اختیار کی کیا ضرورت ہے ، اب تو لا محالہ پہنچ ہی جائیںگے ، سو یہ سمجھنا صحیح نہیں کیونکہ اس صورت میں پہنچنے والوں کا کیا کمال ہوا اور قاصرین کی کیا کوتاہی ہوئی بلکہ حق تعالیٰ کے اس پہنچانے میں بندہ کے اختیار کا لحاظ ہے ۔ جب تک بندہ میں طلب رہتی ہے اس وقت تک تو وہ ہاتھ پکڑے رہتے ہیں اور جب اس میں ارادہ نہیں ہوتا تو فوراً ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں چنانچہ صاف ارشاد ہے انلزمکموھا وانتم لھا کارھون (ترجمہ:کیا ہم تم کو ضرور رحمت چپکا دیں گے جبکہ تم اس کو نا پسند کرنے والے ہو)۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۹۵)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

Most Viewed Posts

Latest Posts

طریق میں دو چیزیں سمِ قاتل

طریق میں دو چیزیں سمِ قاتل بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ دو چیزیں (طریقِ اصلاح میں) طالب کے لیے رہزن اور سمِ قاتل ہیں ۔ ایک تاویل اور دوسری اپنے معلم (شیخ ) پر اعتراض۔ (دو قسمیں، صفحہ ۲۰۶) حکیم الامت حضرت مولانا...

read more

تزکیہ نفس کی دو چیزیں

تزکیہ نفس کی دو چیزیں بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ دو چیزوں کا تزکیہ نفس ضروری ہے، شہوت اور کبر۔ اور ان کا علاج کسی کامل بزرگ کی صحبت ہے۔ (دو قسمیں، صفحہ ۲۰۶) حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ...

read more

بدنظری سے بچنے کی دو تدابیر

بدنظری سے بچنے کی دو تدابیر بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ بد نظری سے بچنے کے لیے بجزہمت اور تحمل کے کوئی تدبیر نہیں ۔ اور معین اس کی دو چیزیں ہیں ، استحضارِ عقوب(گناہوں پہ ملنے والی سزاؤں کا دھیان) اور ذکر کی...

read more