ثمرات کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ثمرات دو قسم کے ہیں: (۱) ایک وہ جو موعودہ ( یعنی جن کا وعدہ کیا گیا ہے) ہیں جیسے فاذکرونی اذکرکم یعنی تمہارے ذکر اللہ کرنے سے اللہ تعالیٰ کا تم کو یاد فرمانا سو اس کا طالب ہونا مذموم نہیں بلکہ مطلوب ہے ۔ (۲) دوسرے وہ جو موعود نہیں جیسے کیفیات و احوال ، اس کے طلب کرنے میں کوتاہی ہے کہ جب موعود نہیں تو اس کا طالب کیوں ہے اور جب مطلوب نہیں تو مقصود کیوں بنایا جائے۔ یہ بھی اخلاص کے خلاف ہے ، طالب کا مذہب تو یہ ہونا چاہیے ؎
زندہ کنی عطائے تو در بکشی فدائے تو
دل شدہ مبتلائے تو ہر چہ کنی رضائے تو
(ترجمہ: اگر زندگی دے تو تیری عطا ہے، اگر موت دے تو تجھ پر قربان،
دل تجھ پر فدا ہوگیا ، تو جو کچھ کرے تیری رضا ہے) (دو قسمیں، صفحہ ۱۹۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

