مصنوعی بزرگوں کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ (۱) بعض تو خود اپنے کو غلطی سے اہل اللہ سمجھ رہے ہیں اور ان کی غلطی کی بناء (بنیاد)یہ ہے کہ چند جاہل عوام معتقد ہوگئے اور انہوں نے حضور، حضور، مولانا، مولانا، شاہ صاحب کہنا شروع کردیا تو یہ سمجھے کہ میں (ضرور) کچھ ہوں گا کیونکہ جو معتقد ہوئے ہیں ، کچھ سمجھ ہی کے معتقد ہوئے ہیں ۔ سبحان اللہ ! اچھا استدلال ہے ۔ اگر مخلوق کی عقیدت پر بزرگی کا دارومدار ہے تو سب ہی تو بزرگی کے معتقد نہیں ، غیر معتقدین بھی تو ہیں ، ان کی بد اعتقادی سے کیوں نہ استدلال کیا جائے ۔ غرض ایسے لوگوں کو شبہ ہے کہ ہم بزرگ ہیں اورہیںدنیا دار۔ (۲) دوسرے وہ لوگ جو خود دھوکہ میں نہیں (مگر) دوسروں کو دھوکہ دیتے ہیں ۔ تو ان سب کی دوستی بھی محض دنیا کے واسطے ہوتی ہے۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۹۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

