شادی سب سے آسان عمل ہے ، ہم نے اس کو دشوار بنا دیا
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ غور کرنے کی بات ہے کہ انسان کو جتنی ضرورتیں پیش آتی ہیں سب میں کچھ نہ کچھ خرچ کی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً آدمی کسی کام سے جائے تو کھانا تو ضرور ہی کھائے گا ، پانی سب سے سستی چیز ہے مگر اس میں بھی خرچ ہوتا ہے ، خودپانی کی کوئی قیمت نہ سہی مگر لانے والے کی اجرت تو دینا ہی پڑتی ہے ۔ غرض ہر چیز میں کچھ نہ کچھ خرچ کی ضرورت ہوتی ہے سوائے نکاح کے کیونکہ اپنی حقیقت کے اعتبار سے یہ ایک پیسہ پر بھی موقوف نہیںکیونکہ اس کی حقیقت ایجاب و قبول ہے اور یہ محض دو بول ہیں ، ان میں کسی خرچ کی ضرورت نہیں اور مہر ادھار ہے ، اس وقت اس کا کوئی تقاضا نہیں ، نفس نکاح میں یہ خرچ شامل نہیں۔ اب فرمائیے سب سے سستی چیز اگر کوئی تھی تو نکاح تھا مگر اللہ بھلا کرے ہمارے بھائیوں کا کہ سب نے آپس میں کمیٹی کر کے اس کو ایسا مہنگا کردیا ہے کہ غریب آدمی کے لیے تو مصیبت ہوگئی اور اس میں شریعت کا بھی مقابلہ ہے اور عقل کا بھی ۔ بھلا یہ کون سی عقل کہہ سکتی ہے کہ جس چیز میں بالکل روپے کی ضرورت نہ ہو اس میں فضول اس قدر روپیہ خرچ کر ڈالا جائے۔ ادھر شریعت کہتی ہے ’’ان اعظم النکاح برکۃ أیسرہ مؤنۃ ‘‘۔حدیث شریف میں ہے ، حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کہ وہ نکاح سب سے زیادہ برکت والا ہے جس میں سب سے کم خرچ ہو ۔یہ ارشاد ہے جناب رسول اللہ ﷺ کا ، اس میں نکاح کے سارے خرچ آگئے ، حتی کہ مہر کی کمی بھی جس کی خصوصیت کے ساتھ فضیلت بھی وارد ہے۔(صفحہ ۲۶۶،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

