شادی کے لیے لڑکا کیسا ہونا چاہیے؟
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ لڑکی کے نکاح کے باب میں اس کا لحاظ ضروری ہے کہ لڑکے کو دیندار دیکھ لیا جائے ، بغیر دین داری کے حقوق کی ادائیگی نہیں ہوتی ۔ جیسا کہ مشاہدہ ہے کہ جو لوگ دین دار نہیں ہیں ان کو حقوق کی ادائیگی کی پرواہ بھی نہیں ۔ اگرچہ لڑکا کیسا ہی صاحب ِ کمال ہو لیکن متدین (دین دار) نہ ہو تو اس کے ساتھ لڑکی کی شادی ہرگز نہ کرے۔
اسی ضمن میں فرمایا کہ جب تک آدمی دین کا پابند نہ ہو اس کی کسی بات کا بھی اعتبار نہیںکیونکہ اس کا کوئی کام حدود کے اندر تو ہوگا نہیں ، اگر دوستی (ومحبت) ہوگی تو حدود سے باہر ، اگر دشمنی (اور نفرت) ہوگی تو وہ بھی حدود سے باہر ۔ جب حدود ہی نہیں تو ظاہر ہے کہ ایسا شخص سخت خطرناک ہوگا ، ہر چیز کو اپنے درجہ پر رکھنا یہی بڑا کمال ہے۔ (صفحہ ۱۲۶،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں