اغراضِ دنیا کے لیے مرید ہونا مذموم ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ افسوس ہے کہ لوگ پیروں کو خدا تعالیٰ کا شریک بلکہ خدا تعالیٰ پر (نعوذباللہ) غالب سمجھتے ہیں اور اکثر اسی غرض سے مرید ہوتے ہیں کہ اپنی حاجت براری کرائیں گے اور سمجھتے ہیں کہ پیر ہر بات پر قادر ہیں۔ حتیٰ کہ بعضوں کا تو یہ اعتقاد ہوتا ہے کہ یہ خدا سے بھی جو کام چاہیں لے سکتے ہیں ۔ اس اعتقاد کے شرک ہونے میں کیا شبہ ہے ۔ قیامت کے روز جب اس اعتقاد کا انکشاف ہوگا ، اس وقت معلوم ہوگا کہ یہ شرک ہے یا نہیں، اور فرمایا کہ مجھے ایسے شخص کی طلب ِ دنیا سے سخت ایذا ہوتی ہے جو مجھ سے تعلقِ دین رکھتا ہو۔ ہاں اگر دس باتیں دین کی دریافت کرے اور ایک بات دنیا کی بھی پوچھ لے تو خیر مضائقہ نہیں۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۲۴۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

