وطن عزیز کی اچھائیوں کا ذکر کرتے رہا کریں (93)۔
اگرچہ مدارس کی آزادی اور خودمختاری کو مجروح کرنے کی ناکام کوششیں ہورہی ہیں مگر مثبت بات یہ ہے کہ ملک عزیز پاکستان میں آج تک مدارس آزادی سے اپنا کام کررہے ہیں ۔ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں فضلائے کرام دینی مدارس سے پڑھ کر معاشرے میں اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں ۔ اور اب تک کروڑوں اربوں حفاظ تیار ہوکر قرآن مجید کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اپنی قریبی مسجد میں جانے کے لئے پنج وقت نماز باجماعت ادا کرنے کے لئے آپ بالکل آزاد ہیں ۔ کوئی روک ٹوک نہیں ہیں ۔ مسلمان سر اٹھا کر جیتے ہیں ۔ ذرا بھی آپکو بھنَک لگ جائے کہ دیگر ممالک میں اگرچہ ظاہری عیش پرستی ہے مگر اسلام کا وہاں پر کیا حال ہوتا ہے اگر آپ جان لیں توبخدا پاکستانی ہونے پر فخر کریں گے اور اللہ تعالیٰ کا شکر دل سےادا کریں گے۔
اس پیارے وطن کے آئین میں کس طرح اسلامی تعلیمات کو شامل کیا گیا ہے اور علمائے کرام کو اسلامی قوانین کے نفاذ کی پوری پوری اجازت دی گئی ہے ۔ کسی بھی غیر اسلامی قانون کو چیلنج کیا جا سکتا ہے ۔ نیز اس طرح کی سینکڑوں مثبت اور خوش آئند باتیں اس ملک کی تقدیر میں لکھی ہوئی ہیں ۔
خدارا ! کبھی ناشکری والی عینک اتارکر بیٹھیں اور اچھی اچھی باتوں کو شمار کریں ۔ شیطان کو نامراد کریں اور اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی اس نعمت کی اچھائیوں کا تذکرہ کریں ۔
یہ ایک عالمی تسلیم شدہ حقیقت ہے، مجربات سے بھی ثابت ہے اور ہم سب کا مشاہدہ بھی ہے کہ ہر چیز کے اچھے اور برے دونوں پہلو ہوتے ہیں ۔ مگر یہ آپ لوگوں پر منحصر ہے کہ ساری زندگی صرف برائیوں کو ہی مجلس میں کہتے رہیں گے یا پھر اچھائیوں کا ذکر بھی ہوگا ؟ ؟؟
اس سال 2024کے یوم آزادی کے موقع پر تہیہ کرلیں کہ اپنے ملک کے بارہ میں کبھی بھی منفی باتیں نہیں کریں گے۔ میں خود بھی اسی ملک میں رہتا ہوں اگرچہ بہت سارے چیلنجز مجھے در پیش ہیں لیکن کبھی بھی یہ خیال نہیں آیا کہ میری زندگی میں مشکلات کا سبب میرا وطن ہے۔ العیاذ باللہ۔
دنیا میں آپ جس جگہ بھی جائیں گے وہاں زندگی کی مشکلات بہرصورت آپکو دیکھنی پڑیں گی لیکن بیوقوفی کی علامت یہ ہوتی ہے کہ انسان اپنی ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کرتا ہےکہ میرے والدین کا قصور ہے، میرے اساتذہ کا قصورہے، میرے معاشرہ کا قصور ہے یا پھر سب سے زیادہ مظلوم اور الزام علیہ وطن ہوتا ہے کہ سب اس ملک کا قصور ہے کہ میں ترقی نہیں کر پارہا۔العیاذ باللہ
تودوستو! اس روش کو بدلیں اچھائیوں کو عام کریں اور اس نعمت کی ناقدری سے بچیں۔ خوب شکر ادا کریں کہ جتنا مل گیا یہ بہت اچھا ہے اب اسکو ہم مل جل کر مزید بہتر بنائیں گے۔
یقین جانئے کہ گنتی کے چند نامور ترقی یافتہ ممالک کو چھوڑ کر بیسیوں ایسے ممالک ہیں کہ جن سے پاکستان آج بھی معاشی لحاظ سے بہت بہتر ہے۔ بس اللہ تعالیٰ ہم سب کو قدر دانی کی توفیق عطا فرمائیں ۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

