پردہ کا حکم …. عورت کی حفاظت کے لئےہے (91)۔

پردہ کا حکم …. عورت کی حفاظت کے لئےہے (91)۔

اسلام میں شرعی پردے کا تصور ایک نہایت ہی اہم اور معقول حکمہے جو نہ صرف عورت کی عزت اور وقار کو بلند کرتا ہے بلکہ اس کی حفاظت اور حرمت کو بھی یقینی بناتا ہے۔ ایک واقعہ کہیں پر سنا تھا جس میں ایک برطانوی غیر مسلم شخص نے ایک مسلمان سے پوچھا کہ تم اپنی عورتوں کو پردے میں کیوں رکھتے ہو؟
مسلمان شخص نے جواب دیا کہ تمہارے ملک کی مہارانی سے کوئی عام شخص ملاقات کر سکتا ہے؟
برطانوی شخص نے جواب دیا کہ نہیں، مہارانی کے قریب صرف خاص افراد ہی جا سکتے ہیں۔
مسلمان نے کہا کہ ہمارے اسلام میں ہر عورت ایک مہارانی ہے جس کی حفاظت اور عزت کی خاطر پردہ کیا جاتا ہے اور اُسکے خاص لوگ یعنی محرم رشتوں کے علاوہ کوئی اُس سے بات نہیں کرسکتا۔اسلامی معاشرت میں عورت کو گھر کی ملکہ کا مقام دیا گیا ہے۔ مرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی تمام ضروریات کو حتی الامکان چاردیواری میں پورا کرے اور اس کی حفاظت کرے۔
اگر عورت نامحرم مرد سے بات نہیں کرتی تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ وہ پابندیوں میں جکڑی ہوئی ہے، بلکہ اس کا یہ مطلب ہے کہ وہ ایک محترم ہستی ہے جس کی عزت اور حرمت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ مرد، خواہ وہ خاوند ہو، بھائی ہو یا والدہو اس کی حفاظت اور ضروریات کی تکمیل کا ذمہ دار ہوتا ہے۔پردے کا مطلب عورت کو قید کرنا نہیں بلکہ اسے عزت اور وقار دینا ہے۔
ایک واقعہ یاد آرہا ہے جب میں نے ایک خاتون کو اسکے خاوند کے ساتھ دکان پر دیکھا۔ وہ کوئی اسلامی کتاب لینا چاہ رہی تھیں۔ کتاب کا نام عربی میں تھا جو خاوند کو صحیح طرح سے یاد نہیں آرہا تھا، سیلز مین نے خاتون سے پوچھا کہ وہ کتاب کا نام خودبتا دیں، لیکن اُس عورت نے کوئی جواب نہ دیا۔نتیجتاً مرد نے اپنی جیب سے کاغذ نکالا کہ اس پر نام لکھ کر دو۔
یہ دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی کہ وہ عورت اپنے پردے پر فخر کر رہی تھی اور اپنے محرم کے ذریعے بات کر رہی تھی۔وہ اس حقیقت کو تسلیم کررہی تھی کہ اُسکی عزت اسی میں پنہاں ہے کہ وہ اپنے محرم کے ذریعے ہی بات کرے اور غیر محرم سے مخاطب نہ ہو اور نہ ہی غیر محرم کے مخاطب ہونے پر اُسکو موقع دے۔
یاد رکھیں!!!یورپ میں بے پردہ عورتیں مردوں کو اپنی خوبصورتی اور اداؤں سے متاثر کرلیتی ہیں۔ لیکن اُنکی زندگی میں ہمیشہ ایک کمی رہتی ہے کہ کبھی بھی اُنکو وہ محبت، اخلاص، اور تحفظ حاصل نہیں ہوتا جو اسلامی معاشرت میں پردہ دار عورتوں کو ملتا ہے۔ اسلام نے پردے کے حکم کے ذریعے عورتوں کو بے حیائی کے دور میں عزت اور وقار عطا کیا ہے
اور یہ ایک بہت پیارا حکم ہے جو ہماری اسلامی اقدار اور معاشرتی خوبصورتی کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر آپ حجاب پہن رہی ہیں اور شرعی پردے کو اپنا رہی ہیں تو یہ جان کر فخر کریں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس نیک عمل کے لیے منتخب کیا ہے۔ یہ پردہ آپ کی عزت، وقار، اور حفاظت کا ضامن ہے۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more