فون پر کال کرنے کے کچھ آداب (36)۔
فون پر کال کرنی ہو یا واٹس ایپ پر۔ دونوں کے لئے کچھ آداب سیکھ لیں۔۔ یاد رکھیں! اگر آپکے پاس موبائل موجود ہے تو اسکا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ آپ کسی بھی شخص کو کسی بھی وقت کال کرسکتے ہیں بلکہ کچھ آداب کی رعایت کرنا بہت ضروری ہے تاکہ یہ موبائل زحمت کا سبب نہ بنے۔
۔1) وقت کا خیال رکھنا:۔
جب بھی کسی کو فون کریں تو وقت کا ضرور دھیان رکھیں۔ اگر کوئی ملازم شخص ہے تو اُسکی ڈیوٹی کا دھیان کریں۔ اگر کوئی شخص بیمار ہے تو اُسکے اوقات کا خیال رکھیں۔ اسی طرح ٹیچر، آفیسر، دوست یا پھر کوئی بھی عزیز ہو تو خوب سوچ بچار کرلیں ۔ بعض اوقات آپ بالکل فارغ الوقت ہوتے ہیں مگر دوسرا آدمی انتہائی مصروف ہوتا ہےتو دوسروں کا دھیان کریں۔
۔2) وقت دیکھ لیں:۔
جب آپ کسی کا نمبر لیتے ہیں تو احتیاطاً اُس سے پوچھ لیا کریں کہ آپ کے ساتھ کال پر بات کرنے کے لئے کون سا وقت مناسب رہے گا؟ اسی طرح دوسری یہ احتیاط فرمائیں کہ جب بھی آفیشل نمبر حاصل کریں تو ساتھ میں وقت ضرور دیکھ لیا کریں۔ مثلاً کسی کمپنی یا دوکان کا نمبر آپ نے انٹرنیٹ پر دیکھا تو فوراً اُسکو کال کردی جو کہ انتہائی غلط بات ہے۔ اگر رات کا وقت ہو، بریک ٹائم ہو یا چھٹی کا دن ہو تو آفیشل نمبر پر بھی کال نہ کریں۔ ہمیشہ وقت دیکھ کر فون کریں۔ یہ سب سے اہم آداب میں سے ہے۔
۔3) دوسرے کی زبان کا خیال رکھیں:۔
آپکی جو مادری زبان ہے وہ ضروری نہیں کہ دوسرے کو بھی سمجھ میں آجائے۔ کوئی رشتہ دار ہو یا ایسا شخص ہوجس کے بارے میں یقینی بات ہوتو پھر اجازت ہے۔ ورنہ بعض اوقات کچھ دوست میرے ساتھ پشتو میں بات کرنا شروع کردیتے ہیں۔ اُنکی بات مکمل ہونے کے بعد گزارش کرتا ہوں کہ اردو میں بات کریںکیونکہ مجھے پشتو کی پ بھی نہیں آتی۔ اسی طرح سندھی، سرائیکی، پشتو یاپنجابی لوگ جب کسی انجان بندے کو کال کریں تو اردو میں بات کریں۔
۔4) کال نہ اُٹھانے کی صورت میں:۔
اگر کوئی شخص آپکے فون کا جوابنہ دے رہاہو۔ تو مناسب ہوگا کہ دوبارہ کال نہ کریں۔ انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں دو یا تین مرتبہ سے زیادہ کال نہ کریں۔ بعض اوقات دوسرا شخص نماز میں ہوتا ہےیا کسی کام میں مصروف ہوتا ہے یا موبائل سے دور ہوتا ہے۔ تمام صورتوں میں آپ جتنی مرتبہ بھی کال کریں گے، کوئی فائدہ نہ ہوگا۔
۔5) آواز کٹ جانے کی صورت میں:۔
اگر بات کرتے کرتے اچانک آواز کٹنے لگے یا نیٹ ورکخراب ہو تو فوراً کال کاٹ دیں اور جگہ بدل کر دوبارہ فون کریں۔ بار بار پوچھنا کہ آواز آرہی ہے؟ یہ انتہائی تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔ دونوں فریق اس سے پریشان ہوتے ہیں اور نتیجہ آخر کار یہی ہوتاہے کہ ” میں دوبارہ کال کرتا ہوں”۔ 
۔6) لمبی بات کی پیشگی اجازت:۔
اکثر کوشش کیا کریں کہ مختصر سلام دعا کے بعد فوراً کام کی بات کریں اور فون ختم کریں۔ البتہ اگر کبھی لمبی بات کرنی ہو تو دوسرے شخص سے پہلے پوچھ لیں کہ میں آپکے ساتھ پانچ یا دس منٹ بات کرنا چاہتا ہوں ۔ کیا یہ وقت مناسب ہوگا؟
پھر اگر اجازت ملے تو بات لمبی کریں ورنہ نہیں۔
۔7) اپنا تعارف کروانے کی عادت:۔
اگر کسی شخص کے بارہ میں یقین ہو کہ آپکا نمبر اُسکے پاس محفوظ نہیں ہوگا۔ تو کال کرتے ہی سب سے پہلے اپنا مکمل تعارف کروائیں۔ یعنی اپنا نام اور پہچان فوراً بتائیں۔ دوسرے شخص کویہ سوال پوچھ کر شرمندہ نہ ہونا پڑے کہ “آپ کون ہیں؟”
۔8) غصہ نہ کریں:۔
کال پر کبھی بھی غصہ اور جذباتی باتیں نہ کریں۔ کوئی غم کی خبر دینی ہو تو پہلے پوچھ لیں کہ دوسرا شخص کس حال میں ہے۔ بعض اوقات کسی کو آپ فون کرکے جذباتی بات یا غم کی خبر سنادیتے ہیں حالانکہ وہ خود بیچارہ حالت مرض یا کسی پریشانی میں ہوتا ہے۔ یا پھر ہوسکتا ہےکہ دوسرا شخص گاڑی ڈرائیو کررہا ہو اور آپکے اچانک بری خبر دینے سے وہ غلط کام نہ کربیٹھے۔
۔9) اردگرد کا دھیان:۔
مناسب آواز میں بات کریں ۔بالخصوص جب آپ کسی مجمع میں بیٹھے ہوں۔ اکثر لوگ کال پر بات کرتے ہوئے اتنی اونچی آواز میں بات کرتے ہیں کہ پورے محلے والے پوری گفتگو سن لیتے ہیں۔ یہ بات دوسروں کو تکلیف پہنچانے والی ہے۔
۔10) کال کا اچانک اختتام:۔
جب کسی سے بات چل رہی ہو توبات مکمل ہونے تک جڑے رہیں۔ کچھ لوگ اپنی بات پہنچا کر فون کاٹ دیتے ہیں جس سے دوسرا شخص بہت اذیت محسوس کرتا ہے اور بعض اوقات کوئی انتہائی اہم بات ادھوری رہ جاتی ہے۔ اس لئے یہ غلط حرکت کبھی نہ کریں کہ اپنی بات پہنچا کر کال کاٹ دی۔
۔11) شور والی جگہ پر کال نہ کریں:۔
اگر آپ روڈ ہیں اور اردگرد ٹریفک کا شور ہے تو کسی کو کال نہ کریں۔ ایمرجنسی کی صورت میں اجازت ہے مگر کسی فیکٹری میں، کسی ہجوم والی جگہ پر یا مچھلی منڈی میں کبھی کال نہ ملائیں کیونکہ دوسرے شخص کو انتہائی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اُسکے کان کے بالکل قریب شور کی آواز سنائی دے گی اور بات کرنا محال ہوجائیگا۔
۔12) فون کا اسپیکر کھلا رکھنا:۔
اگر آپ کسی کو فون کرتے ہیں تو اسپیکر کھلا رکھنے سے پہلے اُنکو ضرور مطلع کریں۔ یہ ایک انتہائی غلط حرکت ہے کہ کسی کی کال سنتے ہوئے اُسکی آواز سب کو سنانا۔ جب کہ اگلا شخص اس سے بے خبر ہو۔
۔13) کال ریکارڈنگ کی اطلاع:۔
اگر کسی شخص کی کال ریکارڈ کرنی ہو تو پہلے اُسکو مطلع کریں ۔ یہ آپکے ذمہ اخلاقی، شرعی اور قانونی فریضہ ہے ۔ بلااجازت دوسرے کی کال ریکارڈ کرلینا غلط بات ہے ۔ 
۔14) کال کا انتظار نہ کروائیں:۔
اگر آپ کسی سے کال پر بات کررہے تھے اور اُن سے کہا کہ میں آپکو دس منٹ تک دوبارہ کال کرتا ہوں۔ تو آپ پر ضروری ہے کہ دس منٹ کے بعد دوبارہ ضرور کال کریں۔ دوسروں کو انتظار میں رکھنا یا پھر جھوٹ بول کر دوسرے کو پریشان کرنا آداب کے خلاف ہے ۔
۔15) بڑے بزرگوں سے بات کرنا:۔
اگر والد، استاذ یا کسی بڑے شخص سے بات کرنی ہے تو اپنی ہیئت ویسی ہی بنا لیں جیسے اُنکے سامنے بیٹھ کر بات کرنی ہوتی ہے ۔یہ ادب کا اعلیٰ حصہ ہے۔
۔16) بیماری کی حالت میں بات نہ کریں:۔
اگر آپ بیمار ہیں بالخصوص گلہ خراب ہے یا آپکی آواز متغیر ہےتو کال پر بالکل بات نہ کریں۔ کیونکہ دوسرے شخص کو بات سمجھ نہیں آئےگی اور تکلیف کا باعث ہوگا۔ یا پھر بعض اوقات گلہ خراب ہونے کی صورت میں جب آپ بات کرتے ہیں تو دوسرے شخص کو کوفت محسوس ہوتی ہے۔ اسلئے حتی الامکان گریز کریں۔
۔17) مختصر اور پراثر گفتگو:۔
اگر کسی سے لمبی بات کرنی ہو تو ایک یہ کام ضرور کریں کہ کال کرنے سے پہلے باتوں کے اشارے کاغذ پر لکھ لیں اور پھر بات کریں۔ ورنہ ایک بات کرنے کے بعد یہ کہنا کہ دوسری بات مجھے بھول گئی ہے یا ایسے کہنا کہ تین اور باتیں کرنی تھیں مگر بھول گئی ہیں تو اس سے دوسرے کا وقت ضائع ہوگا اور آپکو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گفتگو کے عمومی آداب میں سے یہ ہے کہ آپکو معلوم ہونا چاہئے کہ گفتگو کے دوران کون کون سی باتیں کرنی ہیں۔
۔18) کال کا عنوان اورمقصد بتائیں:۔
جب آپ کسی کو فون کریں تو بتائیں کہ فلاں موضوع پر آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ کیونکہ بعض اوقات دوسرا شخص آپکے ساتھ بات کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے مگر کسی خاص موضوع پر وہ بات کرنے کی حالت میں نہیں ہوتا۔ مثلاً کسی دوکاندار کو فون کرتے ہیں تو حال احوال پوچھنے کی حد تک تو بات ٹھیک ہے۔ لیکن اگر چھٹی کا دن ہو تو اُسکو پہلے بتا دیں کہ میں دوکان کے معاملات کے بارہ میں کچھ بات کرنا چاہتا ہوں۔ اگر مناسب ہو گا تو وہ اجازت دے گا ورنہ وہ کہہ دے گا کہ اس بارہ میں کل آفس کے ٹائم میں فون کریں۔ تو پھر چاہئے کہ رسمی گفتگو کے بعد کوئی بھی کام کی بات نہ کریں۔
۔19) کسی دوسرے سے بات :۔
جب آپ کال ملائیں تو اسی فون پر بات کریں۔ کال کے دوران دوسرے لوگوں سے بات کرنا یا اردگرد کے لوگوں سے بات کرنے لگ جانا غلط بات ہے۔ دوسرے شخص کو تکلیف ہوتی ہے۔وہ یہ سمجھتا ہے کہ آپ اُسکو اہمیت نہیں دے رہے۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

