اسباب کے بغیر، وظائف کام کے نہیں ہیں (15)۔

اسباب کے بغیر، وظائف کام کے نہیں ہیں (15)۔

عارف باللہ حضرت ڈاکٹر عبدالحئی عارفی رحمہ اللہ تعالیٰ نے خطبات عارفی میں ارشاد فرمایا: ۔
۔”تسبیحات حصول مقصود کے لئے محض معین و معاون ہیں۔ اصل مقصدر ضائے الٰہی ہے ، اصل تو اوامر اور نواہی ہیں۔ اطاعت کرو اور معصیت سے بچو”۔
اکثر لوگ تسبیحات اور وظائف کو ہی مقصود اور اصل سمجھ لیتے ہیں کہ وظیفہ پڑھ لیا اور تسبیح پڑھ لی، اب کام ہوجائے گا۔ جبکہ ایک اصول میں ہمیشہ یاد رکھیں کہ دین اسلام میں جتنی بھی دعائیں، وظائف اور تسبیحات بتائی گئی ہیں وہ مقصود تک پہنچانے میں معاون ہیں۔ مثلاً ایک شخص کاروبار میں ترقی چاہتا ہے اور وہ کسی پیر صاحب سے وظیفہ پوچھ لیتا ہے۔ تو اب یہ صرف وظیفہ پوچھنا اور پڑھ لینا کافی نہیں ہے بلکہ کوئی کاروبار بھی تو ہونا چاہئے۔ یعنی سبب اختیار کرکے پھر دعا اور تسبیح پڑھیں۔ اس سبب میں بھی خوب محنت ہونی چاہئے پھر مقصود ملنے میں تسبیحات معاون بنتی ہیں۔
اسی طرح دوسری مثال یہ سمجھ لیجئے کہ اگر آپکے سر میں درد ہے اور پیر صاحب نے مثلاً یہ بتا دیا کہ ہر نماز کے بعد سورۃ التکاثر پڑھیں۔ تو اس کے ساتھ یہ بات بھی لازم سمجھیں کہ پہلے علاج کرو اور پھر علاج کے ساتھ ساتھ یہ وظیفہ بھی پڑھو تبھی کارآمد ہوگا۔
ایک اور مثال جس سے اچھی طرح بات سمجھ آجائےگی کہ ایک پیر صاحب سے مرید نے بیٹے کا وظیفہ پوچھا کہ کچھ ایسا وظیفہ بتائیں جس سے بیٹا پیدا ہو۔ وظیفہ بہت مجرب تھا اس لئے پیر صاحب نے چند ماہ کے بعد مرید سے پوچھا تو اُس نے کہا کہ بیٹا نہیں ہوا۔ پیر صاحب نے چند ماہ بعد پھر پوچھا تو معلوم ہوا کہ مسلسل وظیفہ پڑھ رہے ہیں مگر بیٹا نہیں ہوا۔ بالآخر پیر صاحب نے مشورہ دیا کہ ساتھ کسی معالج سے بیوی کا علاج بھی کروائیں۔ تو مرید صاحب نے جواب دیا کہ میری تو بیوی ہی نہیں ہے۔
تو خوب سمجھ لو نرا وظیفہ یا نری تسبیحات کچھ اثر نہیں کریں گی۔ جس کتاب میں وظیفہ لکھا ہوتا ہے اور جو بزرگ عمل بتاتے ہیں وہ مشروط ہوتا ہے اسباب کے ساتھ۔ اسباب اختیار کرو، اچھے اسباب اختیار کرو اور خوب محنت کرو اور ساتھ وظیفہ سے معاونت حاصل کرو تو ان شاء اللہ العزیز مقصود حاصل ہوجائےگا۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more