واٹس ایپ پر میسج فارورڈکرنے سے پہلے (3)۔

واٹس ایپ پر میسج فارورڈکرنے سے پہلے (3)۔

نیکی پھیلانے کا جذبہ ہر مسلمان کے دل میں ہوتا ہے۔ مگر یہ جذبہ بعض اوقات دوسرے کے لئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا اور تکلیف کا باعث بن جاتا ہے ۔ آج کل واٹس ایپ پر لوگ اچھی پوسٹ اور دینی باتیں پھیلانے میں بہت حریص ہوتے ہیں۔ کوئی بھی اچھی بات دیکھتے ہی فوراً سب لوگوں کو فارورڈ کردیتے ہیں۔ اس کا ایک ناقابل تلافی نقصان یہ ہوتا ہے کہ وہ پوسٹ جو بہت ہی اچھی بات پر مشتمل ہے ، دوسروں کے لئے تکلیف کا باعث بن جاتی ہے۔
ذرا اس بات کو سمجھئے ….کہ ایک صاحب نے واٹس ایپ اپنے بزنس کے لئے استعمال میں رکھا ہوا ہے ۔ مگر اُنکو روزانہ کئی لوگوں سے صرف فارورڈ پوسٹ دیکھنے کو ملتی ہے جس کی وجہ سے اُنکی اہم باتیں بھی دب جاتی ہیں اور پس پشت چلی جاتی ہیں۔ یا پھر کوئی ٹیچر ہے جس نے اپنے اسٹوڈنٹس سے رابطہ رکھنے کے لئے واٹس ایپ استعمال میں رکھا ہے لیکن بیسیوں پیغامات فارورڈ صورت میں اُسکے پاس پہنچ جاتے ہیں اور اہم پیغامات ڈھونڈنے میں کافی وقت خرچ کرنا پڑتا ہے۔
تو یہ بالکل اچھی بات نہیں ہے۔ میرا اپنا تجربہ بھی کچھ یوں ہے کہ ایک صاحب مجھے روزانہ صبح ساڑھے پانچ بجے ایک مفید پوسٹ بھیجتے ہیں جو کہ ایک دو مرتبہ کے بعد میں نے کبھی نہیں دیکھی البتہ اس جیسی بیس پچیس پوسٹوں کا رش میرے انباکس میں لگا رہتا ہے جس کی وجہ سے جب بھی واٹس ایپ اوپن کرو تو پہلے کافی دیر چھانٹی کرنی پڑتی ہے ۔
دوستو! اس بات کا بہت دھیان کریں اگر آپ نے کوئی میسج بہت سارے لوگوں کو بھیجنا ہےتو اسکا یہ طریقہ نہیں کہ سب کو فارورڈ کردیا جائےخواہ وہ اسکو پڑھنا چاہیں یا نہ چاہیں۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ گروپ بنائیں، چینل بنائیں یا لسٹ بنا کر بھیجیںیا جو بھی طریقہ واٹس ایپ میں مجاز ہو۔ تاکہ یہ دینی اور مفید بات دوسرے کے لئے پریشانی کا باعث نہ بنے۔
اس مضمون کو لکھنے کا داعیہ بھی یوں پیدا ہوا کہ ہمارے ایک بہت قیمتی اور عالم دوست جنہوں نے اپنے موبائل سے واٹس ایپ ڈیلیٹ کردیا۔ جب میں نے وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ دن میںایک گھنٹہ استعمال کرتا ہوں اور وہ ایک گھنٹہ صرف چھانٹی کرنے میں لگ جاتا ہے کہ کام کے میسج کون سے ہیں۔ پھر اُسکے بعد جواب دینے کا وقت نہیں رہتا۔ عجیب کوفت کا سامنا ہوتا ہے۔
اس لئے میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ دینی معلومات صرف دینی گروپس میں بھیجیں تاکہ وہ دوسرے کے لئے اذیت اور تکلیف کا باعث نہ بنے۔ جس طرح نیکی پھیلانا ایک ثواب کا کام ہے اسی طرح دوسرے مسلمان بھائی کو تکلیف سے بچانا بھی ثواب کا کام ہے ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more