حج کے بعد زندگی گزارنے میں شدید احتیاط لازم ہے
ارشاد فرمایا کہ حج کی فضیلت معلوم ہوگئی کہ گذشتہ گناہ اس سے معاف ہوجاتے ہیں ، خواہ سب یا بعض، مگر حج کے بعد کے گناہ تو معاف نہیں ہوتے اس لئے حاجی صاحب کو آئندہ کی احتیاط بہت ضروری ہے بلکہ پہلے سے بھی زیادہ احتیاط اس لئے ضروری ہے کہ حاجی کی حالت ایک خاص وجہ سے زیادہ خطرناک ہے ۔ وہ وجہ یہ ہے کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے کہ حجر اسود کسوٹی ہے ، اس کو چھونے سے انسان کی اصلی حالت ظاہر ہوجاتی ہے ۔ اگر واقعی فطرۃََ صالح ہے تو حج کے بعد اعمالِ صالحہ کا اس پر غلبہ ہوگا ، اور اگر فطرۃََ طالع ہے (طبیعت میں نیکی نہیں) ، محض تصنع سے نیک بنا ہوا ہے تو حج کے بعد اس پر اعمالِ سیّئہ کا غلبہ ہوگا ، یہ وجہ ہے خطرہ کی ۔ اور اس خطرہ کا علاج یہ ہے کہ حاجی حج کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اصلاحِ حال (واصلاحِ نفس) کی خوب دعا کرے اور دل سے اعمالِ صالحہ کے شوق کی دعا کرے اور حج کے بعد اعمالِ صالحہ کا خوب اہتمام کرے۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۲۹۲)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

