حج میں عورتوں کی ریا کاری
ارشاد فرمایا کہ حج کے بعد مستورات تو خصوصاََ بہت ریاکاری کرتی ہیں کیونکہ ان کو ساری عمر میں ایک بار حج کے لئے گھر سے نکلنا ہوتا ہے ، اس کو وہ بہت ہی بڑا کارنامہ سمجھتی ہیں ، اور حج کے بعد اگر کوئی ان کو حجن نہ کہے تو اس پر خفا ہوتی ہیں اور وہاں سے آکر سب کے سامنے گاتی ہیں کہ ہم نے سارے مقامات کی زیارت کی ہے ۔ اگر کسی غریب نے ایک جگہ کی زیارت نہیں کی تو اس سے کہتی ہیں کہ تیرا حج ہی کیا ہوا ، تو جبلِ نور پر تو گئی ہی نہیں حالانکہ اصل مقصود عرفات اور بیت اللہ پھر بیت الرسول مگر ان کی زیارت تو ہر شخص کرتا ہے اس لئے ان کو کوئی فضیلت میںبیان نہیں کرتا ، ہاں جبلِ نور، غارِ ثور اور امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کا مزار سب گناتی ہیں۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۲۹۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

