حج حق تعالیٰ سے عشق و محبت کا ایک ذریعہ ہے
ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ایک عبادت حج کی مقرر فرمائی جس کی بِنا یہ ہے کہ چونکہ بغیر حال کے قال بیکار ہے ، دل پر بھی چرکہ (چوٹ) لگانے کی ضرورت تھی، اس لئے عشق و محبت کی دل پر چوٹ لگانے کے لئے یہ ایک عبادت ایسی بھی مشروع ہوئی جس میں ابتدا سے انتہا تک جنونِ عشق کی کیفیت ہوتی ہے یعنی حج۔ کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ سب باتیں ظاہری ہیں ، نہیں صاحب !ان کا دل پر بڑا اثر ہوتا ہے ۔ احرام کی کیفیت دیکھ کر دشمنوں پر بھی اثر ہوتا ہے کہ بادشاہ اور غلام سب ننگے سر ہیں ، چادر لنگی پہنے ہوئے ہیں ، ناخن بڑھے ہوئے بال پریشان ہیں ، نہ خوشبو لگا سکتے ہیں نہ ناخن کتر سکتے ہیں ، اٹھتے بیٹھتے لبیک اللھم لبیک پکارتے ہیں ۔ جب حاجی لبیک کہتے ہیں تو پتھر بھی موم ہوجاتا ہے۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۹۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

