صرف مکہ تک آنے جانے کا خرچ ہے مدینہ پاک جانے کی گنجائش نہیں تب بھی حج فرض ہے
ارشاد فرمایا کہ عموماََ لوگ جب حج کے خرچ کا حساب لگاتے ہیں تو اس میں زیارتِ مدینہ کے خرچ کا بھی حساب لگاتے ہیں ۔ پس اگر مدینہ منورہ تک جانے کا خرچ ہوتا ہے جب تو حج کو فرض سمجھتے ہیں ورنہ فرض نہیں سمجھتے تو یاد رکھو کہ اگر صرف سفر حج کے لیے جانے کا اور وہاں سے واپس چلے آنے کا خرچ ہو تو حج فرض ہوجاتا ہے گو مدینہ منورہ کی زیارت کے لیے خرچ نہ ہو، البتہ اگر اس کی زیارت کا سامان یا ہمت ہو تو اس کا ثواب بھی بے حد و حساب ہے لیکن حج کا فرض ہونا اس پر موقوف نہیں ۔ اگر ایسا شخص حج نہ کرے گا تو اس کے لیے وہی وعید ہے جو حدیث پاک میں آئی ہے۔
نیز اسی ضمن میں فرمایا کہ آج کل لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جب مدینہ طیبہ ہی نہ جانا ہوا تو کیا حج ہوا ، یہ بالکل غلط عقیدہ ہے ۔ اگر اس بنا پر حج میں تاخیر کرے گا تو وہ فاسق ہوگا۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۵۷)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

