بےفکری کو مکمل طور پر ترک کی ضرورت ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولا نا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ بے فکری ایسی چیز ہے کہ اس سے دوسرے کو جس قدر اذیت اور تکلیف پہنچتی ہے وہ اس بے فکری کی بدولت پہنچتی ہے۔ اگر فکر ہو، اہتمام ہو، خیال ہو تو کبھی دوسرے کو اذیت نہ پہنچے لیکن لوگوں کی بے فکری اور بے پروائی کی حد نہیں، عادتیں پڑی ہوئیں ہیں، چھوڑنا مشکل ہے۔ اس بے حسی کا کیا علاج کہ نہ اپنی تکلیف کا احساس، نہ دوسرے کی تکلیف کا احساس۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

