اوقات کو منضبط رکھنا
مقالاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت حسین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے رسول اللہ ﷺ کے گھر میں تشریف لے جانے کی حالت کے متعلق پوچھا ( کہ آپ جب گھر تشریف لاتے تو کیا کرتے تھے)۔ انہوں نے فرمایا کہ آپ ﷺ اپنے گھر میں تشریف لاتے تو اپنے اندر آنے کے حصہ کو تین حصے فرماتے۔ ایک حصہ وقت کا اللہ کے کام کے لئے(مثل نوافل وغیرہ) اور ایک حصہ اپنے گھر والوں(سے بات چیت) کے لئے اور ایک حصہ اپنے نفس (کے آرام ) کے لئے۔ اور پھر اپنے حصہ کو اپنے (ضروری کاموں) اور لوگوں کے( نفع پہنچانے کے) درمیان میں تقسیم فرما دیتے(یعنی کچھ وقت اپنے لئے صرف کرتے اور کچھ لوگوں کے کام میں) سو اس حصہ کو (جو کہ اپنے وقت میں سے لوگوں کے لئے نکالتے تھے) خواص کے ذریعہ سے عام لوگوں میں صرف فرماتے اور لوگوں سے کوئی چیز (کام کی) اٹھا نہ رکھتے، اور آپ ﷺ کی عادتِ شریفہ امت کے حصہ میں (جو باہر صرف ہوتا تھا) یہ تھی کہ اہلِ فضیلت کو ترجیح دیتے وغیرہ وغیرہ جو حدیث میں مذکور ہے۔ (ترمذی)
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

