ایمان اور کفر کی مثال
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایمان ایک آفتاب ہے، اگر ہزاروں بدلی کے ٹکڑے اس پر حائل ہوں تب بھی اس کا نور فائض ہوکر رہے گا اور جھلک جھلک کر روشنی پڑتی رہے گی اور کفر کی خوش اخلاقی آئینہ کی سی چمک ہے جو بالکل عارضی ہے۔
دوسری مثال: اگر ایک گلاب کی شاخیں کسی گملے میں لگا دی جائیں اور اس کے مقابل کاغذ کے ویسے ہی پھول بنا کر رکھ دیئے جائیں تو اگرچہ اس وقت کاغذ کے پھولوں میں زیادہ رونق اور شادابی ہے، اصل گلاب کی وہ حالت نہیں لیکن ایک چھینٹ بارش ہوجائے پھر دیکھئے کہ گلاب کیا رنگ لاتا ہے اور کاغذ کے پھول کیسے بدرنگ ہوتے ہیں۔ پس مسلمان اگرچہ دنیا میں کسی حالت میں ہو لیکن قیامت میں جب ابر رحمت برسے گا تو دیکھنا کہ اس کا اصلی رنگ کیسے کچھ نکھرتا ہے اور کافر کی زرق برق حالت پر کیا پانی پڑتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

