خلافِ شرع تعویذ اور گنڈوں کا استعمال درست نہیں
مقالاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت عبادہ بن تمیم سے روایت ہے کہ ابو بشیر انصاری رضی اللہ عنہ نے ان کو خبر دی کہ وہ ایک سفر میں جناب رسول مقبول ﷺ کے ہمراہ تھے۔ سو آپ ﷺ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو حکم فرمایا کہ کسی اونٹ کی گردن میں کوئی گلو بند تانت کا یا مطلق گلوبند فرمایا نہ چھوڑا جائے مگر یہ کہ اس کو کاٹ دیا جائے۔( بخاری و مسلم )
فائدہ: اکثر شراحِ حدیث نے اس کی یہ وجہ بیان کی ہے کہ اہلِ جاہلیت کی عادت تھی کہ جانور کی حفاظت کے واسطے گنڈے بنوا کر ان کے گلے میں ڈال دیتے تھے۔ چونکہ وہ غیر مشروع ہوتے تھے اس لئے آپ ﷺ نے کٹوا دئیے۔ پس اس میں نہی (ممانعت) ہے ایسے تعویذ گنڈوں سے جو خلافِ شرع ہیں آج کل نام کے فقیروں میں اس کی کچھ پرواہ نہیں، یہ امر واجب الاصلاح ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

