قلبِ سلیم کی ضرورت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اگر قلبِ سلیم ہے تو روپیہ ہونا نہ ہونا دونوں مضر نہیں اور اگر قلبِ سلیم نہیں ہے تو روپیہ کا نہ ہونا تو کم مضر ہوتا ہے اور روپیہ کا ہونا زیادہ مضر ہوتا ہے۔ روپیہ اور قلبِ سلیم کی مثال بالکل تلوار اور ہاتھ کی سی ہے کہ تلوار کاٹتی ہے لیکن اس وقت جب کہ ہاتھ بھی ہو اور اس میں قوت بھی ہو اور اگر ہاتھ نہیں یا ہاتھ ہے مگر قوت نہیں تو نری تلوار کیا کام دے سکتی ہے بلکہ بعض اوقات خود اپنے ہی زخم لگ جاتا ہے۔ اسی طرح اگر قلبِ سلیم نہ ہو تو ہزار روپیہ کیا کام دے سکتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

