رزق کی کمی سے طبعی پریشانی
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک بزرگ نے دعا کی تھی کہ اے اللہ جو کچھ میری قسمت میں لکھا ہے، ایک دم سے دے دو۔ ارشاد ہوا کہ کیا ہم پر اطمینان نہیں؟ عرض کیا کہ اطمینان کیوں نہیں، شیطان بہکاتا ہے اور کہتا ہے کہ کہاں سے کھائے گا؟ میں کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ دے گا۔ وہ کہتا ہے کہ یہ تو یقینی ہے کہ دے گا مگر یہ تو خبر نہیں کہ کب دے گا، اس سے میں پریشان ہوتا ہوں۔ آپ مجھ کو اگر ایک دم سے دیں گے تو میں کوٹھڑی میں بند کرکے رکھ لوں گا۔ جب شیطان کہے گا کہ کہاں سے کھائے گا؟ میں کہہ دوں گا کہ اس کوٹھڑی میں سے کھاؤں گا۔ اس میں کوئی شبہ نہ ڈال سکے گا اور پریشان نہ کرسکے گا۔ یہاں سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سلوک میں خاص کیفیات مثلاً باوجود مال نہ ہونے کے پریشان نہ ہونا سو یہ مطلوب نہیں۔ اگر مال جمع رکھ کر جمعیت اور تسلی ہو تو رکھے اور اگر خرچ کرکے اطمینان حاصل ہو تو خرچ کر دے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

