ناقصاتِ عقل و دین
سبب ِ نقص
ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا نے اس نقص کا سبب دریافت کیا تو آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے دین کا نقص ایامِ خاص میں نماز و روزہ و تلاوت جیسی مہتم بالشان عبادات سے مما نعت کو اور دنیاوی نقص ان کی گواہی کا مردوں کے مقابلہ میں نصف ہونے کو بتلایا۔
یہ بات تو بدیہی ہے کہ دین کا نقصان غیر اختیاری ہے لہٰذا مضر تو نہیں کہ مواخذہ ہو۔تاہم اللہ کی پسندیدہ عبادات سے محرومی تو بہر حال ہے ۔ وہ جو دن میں پانچ مرتبہ دربارِ عالی میں بے روک ٹوک جاتی تھی ، اب حاضری سے روک دی گئی ہے ۔ محبوبِ حقیقی سے دوری بذاتِ خود بڑا نقصان ہے ۔ اس کمی کا تدارک کرنے کے لیے ہمارے حکیم و دانا پیغمبر علیہ الف الف تحیۃ خواتین کو متوجہ فرما رہے ہیں کہ اس ’’ماہواری‘‘ کو چھٹی سمجھ کر غفلت و بے پرواہی میں برباد نہ کر دینا بلکہ رب ِکریم سے حالت ِ سجدہ میں ملاقات و ہم کلامی سے محرومی کا احساس تازہ رکھ کر تسبیحات و ذکر ، انفاق و خدمت کے ذریعہ اس کا انجبار کرنے کی کوشش پیہم کرتی رہنا ۔ ہماری بہنیں اور بیٹیاں اس بارے میں فکر کریں اور عملی اقدام کریں۔
(۲۴ جنوری ۲۰۱۹ء،درس صحیح البخاری ، بمقام دارالحدیث ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

