ادب و احترام
ارشاد فرمایا کہ کسی چیز کی قدر و قیمت علم و تقویٰ کے ذریعہ ہی حاصل ہوسکتی ہے ۔ جوں جوں اِدھر ترقی ہوگی اِسی تناسب سے اُدھر اضافہ ہوگا۔
ومن یعظم شعائر اللہ فانھا من تقوي القلوب(الحج:الآیۃ ۳۲)
رسول کریم علیہ الصلوات والسلام کا حکیمانہ انداز یہ ہے کہ نسبتاََ ادنیٰ امور کا احترام دلوں میں بٹھاتے ہیں تاکہ اس سے اعلیٰ و اہم تر باتوں کا اکرام بطریق اولیٰ راسخ ہوجائے۔مثلاََ قبلہ کی جانب تھوکنے پر ناراضی کا اظہار فرمایا تو اہلِ ایمان کے لیے اس جانب استنجاء کے لیے بالقصد بیٹھنے کا خیال بھی بوجھ ہے؛ ماں باپ کی توقیر و تکریم جو ذریعۂ وجود و تربیت ِ ظاہری ہیں تو علماء کرام کا اس سے بڑھ کر کہ ذریعۂ معرفت ِ حق و فلاح ہیں ، صحابہ کا بدرجۂ اولیٰ کہ علومِ نبوی کے امین و مبلغ ہیں اور انبیاء بالخصوص ہمارے آقا علیہ التسلیمات کا اس سے افزوں کہ سببِ معرفت ِ خالق و مالک ہیں؛ عام درسی کتب کا احترام کرنے کی تاکید تو قرآن مجیدکا اکرام بدرجۂ اتم کیا جائے گا ، جیسا کہ مشاہدہ ہے۔
( مؤرخہ۷ دسمبر ۲۰۱۹ء،بعد نمازِ عشاء، بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

