مصلح
ارشاد فرمایا کہ جسے خلافت دی جاتی ہے اس میں دوسروںکی اصلاح کرنے کی استعداد دیکھی جاتی ہے ۔ اگر دوسروں کی تربیت و اصلاح نہ ہو تو خلافت کا مقصدحاصل نہیں ہوتا۔ نیز مصلح (دوسروں کی اصلاح کرنے والا) کے لیے صالح ہونا بھی ضروری نہیں جیسا کہ ڈاکٹر کا صحت مند ہونا ضروری نہیں۔ بیمار ڈاکٹر بھی مریض کا علاج کرنے کا اہل ہوتا ہے ، تاہم اگر مصلح خود بھی صالح ہو تو اس کی برکت سے مرید کی اصلاح آسان اور سبک ہوجاتی ہے۔
( مؤرخہ ۱۱/اگست۲۰۲۲ء، بعد نمازِ مغرب بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

