سلام کرنا تین صورتوں میں جائز نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ جس وقت کوئی دوسری طرف مشغول ہو تو اس وقت سلام نہ کرے، اور مشغول کی تین صورتیں لکھی ہیں :یا تو معصیت میں مشغول ہو، یا طاعت میں، یا کسی حاجت طبعیہ میں۔ تینوں صورتوں میں منع کیا ہے، اول میں اہانت کے لیے، ثانی و ثالث میں حرج کے سبب۔ بعض اوقات کھانا منہ میں ہوتا ہے اور یہ شخص اس کو اتارنا چاہتا ہے، اتنے میں کسی نے کہا: *السلام علیکم* اور طبعی بات ہے کہ جواب کا تقاضا سلام سننے کے ساتھ ہی فوراً ہوجاتا ہے، تو اگر ایسی حاجت میں جواب دیا تو بعض اوقات لقمہ منہ میں اٹک جاتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

