روزہ کی برکت سے بیماریوں سے حفاظت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ جس طرح روزہ گناہوں سے بچاتا ہے جو کہ باطنی بیماریاں ہیں، اسی طرح بہت سی ظاہری(یعنی جسمانی) بیماریوں سے بھی بچاتا ہے کیونکہ زیادہ تر بیماریاں کھانے پینے سے ہوتی ہیں۔ روزہ سے ان میں کمی ہوگی تو ایسی بیماریاں بھی نہ آئیں گی۔ حدیث میں اس کی طرف اشارہ ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہر شے کی زکوۃ ہے اور بدن کی زکوۃ روزہ ہے(ابن ماجہ )۔ یعنی جس طرح زکوۃ سے مال کا میل کچیل نکل جاتا ہے، اسی طرح روزہ سے بدن کا میل کچیل یعنی فاسد مادہ جس سے بیماریاں پیدا ہوتی ہیں، دور ہوجاتا ہے۔ اگلی حدیث میں یہ مضمون بالکل صاف آیا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ رکھا کرو، تندرست رہوگے (طبرانی)۔
اور روزہ سے جس طرح ظاہری و باطنی مضرت زائل ہوتی ہے اسی طرح اس سے ظاہری و باطنی خوشی بھی حاصل ہوتی ہے چنانچہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک لمبی حدیث میں روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ دار کو دو خوشیاں نصیب ہوتی ہیں۔ ایک تو جب افطار کرتا ہے یعنی روزہ کھولتا ہے تو افطار پر خوش ہوتا ہے جیسا کہ ظاہر ہے۔ اور دوسرے اس وقت خوشی ہوگی جب اپنے پروردگار سے ملے گا،اس وقت اپنے روزہ پر خوش ہوگا( بخاری )۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

