ہدیہ کی تعریف
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولا نا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ ہدیہ پیش کرتے ہیں اور ان کا مقصود کوئی دنیوی غرض کی تحصیل ہوتی ہے، پس یہ ہدیہ نہیں، رشوت ہے۔ اور بعض کی غرض جوابِ استفتاء وغیرہ ہوتی ہے، یہ اجرت ہے۔ اور بعض کی غرض ثوابِ آخرت ہوتی ہے، یہ صدقہ اور خیرات ہے۔ ہدیہ صرف وہ ہے جو کہ بلاغرض دنیوی و اخروی صرف تطیبِ خاطرِ مسلم ( مسلمان کا دل خوش کرنا) کے لیے محبت سے ہو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

