حق العبد میں بھی حق اللہ ہوتا ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ عام طور پر لوگوں کا یہ خیال ہے کہ حق العبد میں محض بندہ ہی کا حق ہوتا ہے، حق تعالیٰ کا حق نہیں ہوتا ۔ یہ غلط ہے کیونکہ بندہ کا وہ حق اللہ تعالیٰ ہی نے تو مقرر فرمایا ہے، مثلاً حکم دیا ہے کہ مظلوم کی امداد کرو، کسی مسلمان کی غیبت نہ کرو، کسی کو ایذا نہ دو تو جب ان احکام کے خلاف کسی کو ایذا دی جائے گی تو جیسے بندہ کا حق فوت کیا ، ایسے ہی حق تعالیٰ کا بھی حق فوت کیا کہ ان کے حکم کی مخالفت کی۔ اس لیے حقوق العباد تلف کرنے میں محض بندوں کی معافی کافی نہیں بلکہ حق تعالیٰ سے بھی توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔ گو عام حقوق العباد میں بندہ کی معافی کے بعد حق تعالیٰ اکثر اپنا حق بھی معاف کر دیتے ہیں مگر بعض اوقات محبوبانِ خاص کی حق تلفی میں ان کی معافی کے بعد بھی حق تعالیٰ اپنا حق معاف نہیں فرماتے بلکہ مؤاخذہ ضرور ہوتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

