سنن مؤکدہ کو مساجد میں پڑھنا افضل ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ! یہ جو علاوہ فرضوں کے مؤکدہ نمازیں ہیں، بجائے مسجد کے اگر گھر پر پڑھا جائے تو کیا حکم ہے؟ ارشاد فرمایا کہ فرض کے علاوہ جو نمازیں ہیں ، ان کے متعلق سلف میں یہی معمول تھا کہ گھر پر پڑھتے تھے اور فی نفسہ اسی میں فضیلت ہے، مگر ایک جماعت ایسی پیدا ہوگئی کہ وہ مؤکدہ نماز کی منکر ہوئی، اس وقت سے مسجدوں میں مؤکدہ نمازوں کا اہتمام شروع کیا گیا کہ اس جماعت کی طرح دوسروں پر ترکِ سنن کا شبہ نہ ہو ۔ اب اس عارض کی وجہ سے فضیلت اسی میں ہے کہ مؤکدہ سنت کو مساجد میں پڑھا جائے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

