بدنگاہی کی ظلمت
ملفوظات حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا بدنظری کا گناہ ایسا ہے کہ اپنے اثر سے تمام طاعات کے نور کو تاریک کر دیتا ہے، اس لیے اس کا علاج اہتمام سے کرنا چاہئے ۔ اہلِ کشف نے لکھا ہے کہ بدنگاہی سے آنکھوں میں ایک ایسی ظلمت ہو جاتی ہے کہ جس کو تھوڑی سی بصیرت ہو وہ پہچان لے گا کہ اس شخص کی نگاہ پاک نہیں ہے۔ اگر دو شخص ایسے لیے جائیں کہ عمر میں، حسن و جمال میں اور ہر امر میں وہ برابر ہوں، فرق ان میں صرف اس قدر ہو کہ ایک فاجر ہو دوسرا متقی ہو ۔ جب چاہے دیکھ لو کہ فاجر کی آنکھ میں ایک قسم کی ظلمت اور بے رونقی ہوگی لیکن اہلِ کشف خصوصیت سے کسی کو نہیں کہتے بلکہ عیب پوشی کرتے ہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

