چالیس دن نیک صحبت میں وقت گزارنے کی افادیت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ چالیس دن کے اندر عجیب خاصیت ہے۔ چلّہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں حدیث میں ہے *من اخلص الله اربعین یوما* (الحدیث) کہ جو شخص چالیس روز تک اللہ کے لئے خلوص ( کے ساتھ عبادت) اختیار کرے، علم کے چشمے اس کے قلب سے (جوش زن ہو کر) اس کی زبان سے ظاہر ہوتے ہیں۔ میرٹھ میں موستمر الانصار کے جلسہ میں بہت سے نو تعلیم یافتہ جمع تھے۔ میں نے کہا کہ آپ لوگوں نے اپنے شبہات حل کرنے کا بڑا وطیرہ اختیار کیا ہے۔ اس طرح شبہات حل نہیں ہوتے ، اگر واقعی آپ شبہات کو حل کرنا چاہتے ہیں تو چالیس دن کے لئے کسی محقق کے پاس جس پر آپ کو اطمینان ہو چلے جائیے اور اپنے تمام شبہات کی فہرست لکھ کر اس کی خدمت میں پیش کر دیجئے۔ اسی درمیان میں اگر کوئی نیا شبہ پیش آئے تو اسے بھی اس فہرست میں لکھ دیجئے مگر زبان سے کچھ نہ کہئے اور چالیس دن تک اس کی صحبت میں بیٹھ کر اس کی باتیں سنتے رہئے۔ اللہ تعالی پر بھروسہ کر کے دعوی سے کہتا ہوں کہ اس کے جواب دیئے بغیر آپ کے تمام شبہات حل ہو جائیں گے۔ پھر کبھی آپ کو اس قسم کا کوئی شبہ نہ ہوگا اور اگر شبہ رہے گا بھی تو پوچھتے ہی فوراً دفع ہوجائے گا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

