مظلوم عورت کی آہ سے بچو
ملفوظاتِ حکیم الامت مجد دالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ عورتیں بیچاری کچھ نہیں کر سکتیں اسی لیے ان کے حقوق مردہ سمجھے جاتے ہیں ۔ ہاں ان کو کوسنا خوب آتا ہے، جب کوئی خاوند ان کو ستاتا ہے تو ان کی زبان خوب چلتی ہے۔ خاوند کی طرف سے تو ظلم اور تشدد ہوتا ہے، اب اگر وہ ماں باپ سے شکایت کرتی ہے تو وہ بھی اس کو دباتے دھمکاتے ہیں ، اب بیچاری کے پاس بظاہر کوئی ذریعہ نہیں رہا ، سوائے اس کے کہ وہ خدا سے فریاد کرے اور کوسا کرے۔ اور واقعی وہ کوسنا اس قدر قریب ہوتا ہے کہ فوراً قبول ہوتا ہے۔ مظلوم کی آہ حق سبحانہ و تعالی بہت قبول فرماتے ہیں۔ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جس شخص کا کوئی مددگار نہ ہو ، خدا اس کا سب سے زیادہ مددگار ہے۔ مظلوم جب بد دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں ضرور تیری مدد کروں گا گو کچھ دیر ہی میں اس کا ظہور ہو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

