اجنبی مردوں سے عورت کو گفتگو کرنے کا شرعی طریقہ
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ قرآن مجید کے اندر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کو یہ تعلیم دی گئی ہے کہ اجنبی مردوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کریں جس سے نفرت پائی جائے نہ کہ محبت والفت ۔ واقعی غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن میں (انسانی) جذبات کی پوری رعایت ہے۔ نرم لہجہ سے اجنبی شخص کو ضرور میلان ہوتا ہے، کیسی عجیب سچی بات ہے ، اور سخت لہجہ سے اجنبی مرد کو نفرت ہوتی ہے۔ ( الغرض) عورتوں کے لیئے قرآن کی تعلیم یہ ہے کہ پردہ کے ساتھ بھی اجنبی مرد کے ساتھ نرم لہجہ سے گفتگو بھی مت کرو ، اس طرح سے آواز کا بھی پردہ ہے۔ عورت کے لئے تہذیب یہی ہے کہ غیر آدمی سے روکھا برتاؤ کرے۔ افسوس ہے کہ مسلمانوں نے قرآن کو چھوڑ دیا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

