بدنگاہی میں ابتلائے عام
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ بدنگاہی کو تو لوگ گناہ سمجھتے ہی نہیں ۔ بعض لوگ غیر محرم عورتوں کی طرف بیباکانہ دیکھتے ہیں ، یہ ایسا مرض ہے کہ اس سے بہت کم لوگ پاک ہیں (لہذا) ہم کو اپنی حالت دیکھنا چاہئے کہ ہمارے اندر اس معصیت سے بچنے کا کتنا اہتمام ہے، شاید ہزار میں ایک اس سے بچا ہوا ہو ورنہ ابتلائے عام ہے اور اس کو نہایت درجہ خفیف ( اور معمولی) سمجھتے ہیں۔ جو جوان ہیں ان کو تو اس کا احساس ہوتا ہے اور جن کی شہوت ضعیف ہوگئی ہے (مثلاً بوڑھے لوگ) ان کو احساس بھی نہیں ہوتا ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم کو تو شہوت ہی نہیں اس لئے کچھ حرج نہیں ہے، سو ان کو مرض کا پتہ بھی نہیں لگتا۔
نیز فرمایا کہ یہ مرض تاک جھانک کا اکثر پرہیز گاروں میں بھی ہے۔ ان کو دھوکہ اس سے ہو جاتا ہے کہ وہ بعض اوقات اپنی طبائع میں شہوت کی خلش نہیں پاتے ، اس سے سمجھتے ہیں کہ ہماری نظر شہوانی نہیں لیکن بہت جلد شہوت ظاہر ہو جاتی ہے اس لئے ابتداء ہی سے احتیاط واجب ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

