شہرت یافتہ مبلغ خطرہ میں ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حدیث شریف میں رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ جب تم کسی کو ایسی حالت میں دیکھو کہ اس کی طرف انگلیوں سے اشارہ کیا جاتا ہے کہ بہت کام کرتا ہے تو اس کو شمار میں نہ لاؤ ، اور جس کو اعتدال کے ساتھ کام کرتا ہوا دیکھو اس سے امید رکھو کہ ان شاء اللہ یہ کامیاب ہوگا۔ شریعت کی تو یہ تعلیم ہے مگر آج کل ایسا مزاج بدلا ہے کہ اظہار و اشتہار اور ٹیپ و ٹاپ کے بغیر کام کرنا ہی نہیں جانتے۔ صاحبو! کیا یہ ریا نہیں اور کیا ریا وغیرہ سے ممانعت نہیں ؟ اور وہ ممانعت کس کے لیے ہے؟ کیا یہ احکام کفار کے واسطے ہیں؟ بلکہ مسلمانوں ہی کو ریا سے منع کیا گیا ہے کیونکہ کفار فروع کے مخاطب نہیں ہیں ۔ یادرکھو! جوش سے کام نہیں چلتا بلکہ ہوش سے کام چلتا ہے۔ جوش اور ہنگامہ کی ضرورت نہیں بلکہ ہوش سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

