ایسا گُر جس سے میاں بیوی میں کبھی لڑائی نہ ہو
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ حضرت لقمان رحمۃاللہ جو حکیم تو سب کے نزدیک ہیں اور بعض کے نزدیک پیغمبر بھی ہیں ، انہوں نے ایک باغ میں نوکری کرلی تھی ۔ ایک دفعہ باغ کا مالک آیا اور ان سے ککڑیاں منگائیں اور اس کو تراش کر ایک ٹکڑا ان کو دیا ، یہ بے تکلف کھاتے رہے۔ وہ یہ دیکھ کر کہ یہ بڑے مزے سے کھا رہے ہیں ، یہ سمجھا کہ ککڑی نہایت لذیذ ہے، ایک قاش اپنے منہ میں رکھ لی تو وہ کڑوی زہر تھی فوراً تھوک دی اور بہت منہ بنایا۔ پھر کہا اے لقمان! تم اس ککڑی کو بڑے مزے سے کھا رہے ہو ، یہ تو کڑوی زہر ہے۔ کہا جی ہاں کڑوی تو ہے۔ کہا کہ پھر تم نے کیوں نہیں کہا کہ یہ کڑوی ہے۔ کہا کہ میں کیا کہتا، مجھے یہ خیال ہوا کہ جس ہاتھ سے ہزاروں دفعہ مٹھائی کھائی ہے، اگر اس ہاتھ سے ساری عمر میں ایک دفعہ کڑوی چیز ملی تو اس کو کیا منہ پر لاؤں۔ یہ ایسا اصول ہے کہ اگر اس کو میاں بیوی دونوں یاد رکھیں تو کبھی لڑائی جھگڑا نہ ہو اور کوئی بدمزگی نہ پیش آئے۔ بیوی یاد کرے کہ میاں نے ہزاروں طرح کے میرے ناز اٹھائے ہیں ، ایک دفعہ سختی کی تو کوئی بات نہیں اور خاوند خیال کرے کہ بیوی ہزاروں قسم کی میری خدمتیں کرتی ہیں ، ایک بات طبیعت کے خلاف ہی سہی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

