ضد ، ہٹ دھرمی اور بدزبانی سے احتراز
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
کم سمجھی اور انجام نہ سوچنے کی وجہ سے بعض بیویاں ایسی باتیں کر بیٹھتی ہیں جس سے مرد کے دل میں میل آجاتا ہے۔ کہیں بے موقع زبان چلادی ، کوئی بات طعن و تشنیع کی کہہ ڈالی ، غصہ میں جلی کٹی باتیں کہہ دیں کہ خواہ مخواہ سن کر برا لگے۔ پھر جب اس کا دل پھر گیا تو روتی پھرتی ہیں۔ یہ خوب سمجھ لو کہ دل پر میل آجانے کے بعد اگر دو چار دن میں تم نے کہہ سن کر منا بھی لیا تب بھی وہ بات نہیں رہی جو پہلے تھی۔ پھر ہزار باتیں بناؤ ، عذر معذرت کرو لیکن جیسا پہلے دل صاف تھا اب ویسی محبت نہیں رہتی۔ جب کوئی بات ہوتی ہے تو یہی خیال آجاتا ہے کہ یہ وہی ہے جس نے فلانے فلانے دن ایسا کہا تھا ، اس لئے اپنے شوہر کے ساتھ خوب سوچ سمجھ کر رہنا چاہئے کہ خدا اور رسول ﷺے کی بھی خوشی ہو اور تمہاری دنیاو آخرت دونوں درست ہوں۔ دیکھو کسی بات پرضد اور ہٹ دھرمی نہ کرو اور اگر کوئی بات تمہارے خلاف بھی ہو تو اس وقت جانے دو۔ پھر کسی دوسرے وقت مناسب طریقے سے طے کر لینا۔ اگر میاں کے یہاں تکلیف سے گزرے تو کبھی زبان پر نہ لاؤ، ہمیشہ خوشی ظاہر کرتی رہو تاکہ مرد کو رنج نہ پہنچے اور تمہارے اس نباہ کرنے سے اس کا دل بس تمہاری مٹھی میں ہو جائے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

