سات سال سے کم عمر بچوں کو مسجد و عید گاہ میں نہ لے جانا چاہئے

سات سال سے کم عمر بچوں کو مسجد و عید گاہ میں نہ لے جانا چاہئے

ارشاد فرمایا کہ ایک مرتبہ مجھے خیال ہوا کہ حدیث شریف میں جو آیا ہے مروا صبیانکم بالصلاۃ اذا بلغوا سبعا یعنی جب بچے سات برس کے ہوجائیں تو ان کو نماز کا حکم کرو، اس حکم میں سبعا(سات) کی قید آسانی کے لئے لگا دی ہے ورنہ یہ قید ضروری نہیں بلکہ جب بچہ ہوش والا ہوجائے تو اس کو نماز پڑھوانا چاہئے اگرچہ (اس کی عمر) سات سال سے کم ہو چنانچہ ایسا ہی کیا گیا ۔ نماز کے بعد معلوم ہوا کہ ایک لڑکے نے جس کی عمر سات برس سے کم تھی جائے نماز پر پیشاب کردیا۔ اس وقت سات سال کی قید کی حکمت معلوم ہوئی اور یہ سمجھ میں آیا کہ اس عمر سے پہلے (یعنی سات سال سے پہلے عموماََ و عادۃََ ) اچھے برے کی تمیز نہیں آتی۔ واقعی شرعی احکام ایسے ہیں کہ ان کے خلاف کرنے سے جب نقصان سامنے آتا ہے تب ان کی تشریع کی حکمت اور وجہ معلوم ہوتی ہے۔ (احکام عیدین، صفحہ ۲۸)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts