رمضان کے آخری جمعہ میں الوداعی خطبہ پڑھنا

رمضان کے آخری جمعہ میں الوداعی خطبہ پڑھنا

ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ رمضان کے آخری جمعہ میں جو خطبہ پڑھا جائے اس میں وداع اور افسوس کا مضمون ہونا چاہئے لیکن اس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ۔ اس میں افسوس کرنا اور خطبہ میں الوداع الوداع شہر رمضان پڑھنا بالکل بے اصل ہے البتہ رمضان المبارک کے آنے سے پہلے کا تو ایک مخصوص خطبہ منقول ہے چنانچہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ شعبان کے آخری جمعہ میں حضور ﷺ نے خطبہ پڑھا جس میں فرمایا تھا یا ایھا الناس قد اظلکم شھر عظیم۔ الخ پس رمضان کے آنے کی خوشی تو ظاہر فرمائی مگر جانے کا غم ظاہر کرنا اور الوداعی خطبہ پڑھنا کہیں منقول نہیں۔ (احکام اعتکاف ،صفحہ ۶۰)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

سات سال سے کم عمر بچوں کو مسجد و عید گاہ میں نہ لے جانا چاہئے

Malfoozat e Hakeem Ul Ummat, Ramadhan ul Mubarak, Islami taleemat aur rohani rehnumai ka behtareen zakhira hai. Ye Ramadan Islamic Books, Hakeem ul Ummat ke Malfoozat, aur Ramadan ki Fazilat par mabni ek qeemti dastavez hai. Har Musalman ke liye must-read! ReadNGrow.Online per tafseelat dekhein aur Islami Ilm barhane ka moka haasil karein.

read more