روزہ دار کے لئے دو خوشیاں
حدیث شریف میں آیا ہے کہ
للصائم فرحتان فرحۃ عند الفطر وفرحۃ عند لقاء الرحمٰن(مشکوٰۃ)۔
ترجمہ: روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہوتی ہیں۔ ایک خوشی افطار کے وقت اور
ایک خوشی اﷲ تعالیٰ سے ملاقات کے وقت ہوگی۔
اس حدیث کی تفسیر میں اکثر علماء نے یہی فرمایا ہے کہ افطار کے وقت جو فرحت ہوتی ہے وہ عمل پورا ہوجانے کی وجہ سے ہوتی ہے کہ خدا کا شکر ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے یہ کام لے لیا اور روزہ تمام آفتوں سے محفوظ ہو کر پورا ہوگیا اور بعض نے ظاہری سبب بیان کیا ہے کہ افطار کے وقت بھوک پیاس ختم ہونے اور عمدہ عمدہ غذائیں کھانے پینے سے خوشی ہوتی ہے ۔ تفسیر کا یہ اختلاف مذاق کے اختلاف پر مبنی ہے ۔ لوگوں کے مذاق مختلف ہیں ۔ کسی کو افطار کے وقت کھانے پینے کی خوشی ہوتی ہے اور کسی کو عمل پورا ہونے کی ۔ ہم جیسوں نے دنیوی فرحت پر محمول کیا اور اکابر نے فرحت ِ دینیہ پر۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۱۴۸)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

