رمضان المبارک میں کم کھانے کے نقصانات
ارشاد فرمایا کہ ہمارے زمانہ میں کم کھانا مفید تو کیا نقصان دہ ہے ۔ اس لئے کہ قویٰ (اعضاء) کمزور ہیں ۔ نیز حق تعالیٰ کے ساتھ مخلوق کو اس طرح کا محبت کا تعلق بھی نہیں رہا جیسا کہ پہلے تھا اس لئے زیادہ مجاہدہ کرنے میں کئی قسم کی خرابیوں کا اندیشہ ہے:۔
۔۱۔ اول تو عجب پیدا ہوگا (یعنی اپنے کو اچھا سمجھے گا کہ ہم نے بڑا کمال کیا اور دوسروں کو حقیر سمجھے گا)۔
۔۲۔ دوسرے یہ شخص اپنے کو مستحق سمجھے گا کہ میں اتنا مجاہدہ کرتا ہوں ، مجھ کو ضرور کچھ ملنا چاہئے ۔
۔۳۔ تیسرے (کم کھانے سے )کمزوری اس قدر ہوجائے گی کہ فرائض میں خلل آنے کا احتمال ہے ۔ کم کھانے اور کم پینے ہی پر حق تعالیٰ کا قرب موقوف نہیں۔ نفس کو تنگ نہ کرو، اس سے خوب کام لو ۔ خوب کھاؤ پیو بھی اور خوب کام بھی کرو۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۱۴۶)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

