خواہ مخواہ روزہ نہ رکھنے کا عذر پیدا کر لینا

خواہ مخواہ روزہ نہ رکھنے کا عذر پیدا کر لینا

ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ عذر کی حد کو تو سمجھتے ہیں لیکن اپنے اختیار سے قصداََ عذر پیدا کر لیتے ہیں مثلاََ شرعی سفر واقعی میں عذر ہے مگر اس شخص کو درحقیقت سفر کی ضرورت نہ تھی ۔ صرف اس نیت سے بلا عذر سفر کیا ہے کہ روزہ نہ رکھنا پڑے ۔ رہا قضا تو وہ چونکہ بعد میں رکھا جاسکتا ہے اس لئے اس کے لئے خاص فروری کا( یعنی سرد موسم کا) انتخاب کیا جاتا ہے ( اس محرومی اور بدنصیبی کی بھی کوئی حد ہے۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۱۰۶)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

سات سال سے کم عمر بچوں کو مسجد و عید گاہ میں نہ لے جانا چاہئے

Malfoozat e Hakeem Ul Ummat, Ramadhan ul Mubarak, Islami taleemat aur rohani rehnumai ka behtareen zakhira hai. Ye Ramadan Islamic Books, Hakeem ul Ummat ke Malfoozat, aur Ramadan ki Fazilat par mabni ek qeemti dastavez hai. Har Musalman ke liye must-read! ReadNGrow.Online per tafseelat dekhein aur Islami Ilm barhane ka moka haasil karein.

read more