اہلِ دنیا میں اخلاق کی بناء مصالحِ دنیوی پر ہوتی ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ
ارشاد فرمایا کہ اہل دنیا میں اخلاق کی بناء مصالحِ دنیوی پر ہوتی ہے اور مصالح دنیا چونکہ بدلتے رہتے ہیں اس واسطے ان کے اخلاق بھی بدلتے رہتے ہیں۔ مثلاً اگر ایفاء عہد اور صدق میں دنیا کا فائدہ دیکھا تو ایفا اور صدق اختیار کیا۔ اگر ایفا اور صدق میں دنیا کا نقصان دیکھا تو کذب اختیار کیا ۔ بخلاف اہلِ دین کے کہ ان کے اخلاق کی بناء مصالح دینیہ پر ہوتی ہے اور ان میں چونکہ کوئی تغیر نہیں ہوتا اس واسطے جو شخص اخلاق کو دین کی وجہ سے اختیار کئے ہوئے ہے اس کے اخلاق میں بھی تغیر نہیں ہوگا کیونکہ مبنی میں تغیر نہیں ۔ آج کل کی سلطنتیں روز مرہ وعدہ کرکے توڑ دیتی ہیں کیونکہ ان کے خیال میں کبھی ایفائے عہد میں دنیا کا فائدہ ہوتا ہے کبھی نقض (توڑنے ) میں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

