علماء کو سیاست میں حصہ لینا کب ضروری ہے؟
ملفوظات ِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اگر کسی وقت کوئی سیاسی جماعت ایسی نہ ہو جو کہ علماء سے احکام پوچھ پوچھ کر عمل کیا کرے جیسا کہ اس وقت غالب ہے تو اس وقت علماء ایسی جماعت کے پیدا ہونے کے منتظر نہ رہیں ورنہ محبان دنیا ( مفاد پرست لیڈر ) دینی مقاصد کو ( اور امت کو) تباہ کردیں گے بلکہ وہ خود اپنے میں سے ایسی جماعت بنائیں جو علم و عمل دونوں میں سیاست و شریعت کے جامع ہوں مگر یہ حکم سیاستِ مدنیہ کے ساتھ خاص نہیں بلکہ سیاستِ بدنیہ یعنی طب بلکہ اسبابِ معاش میں سے جتنے فرضِ کفایہ ہیں مثلاً تجارت ، زراعت سب کا یہی حکم ہوگا۔ اور ان سب مفاسد کی اصلاح کے لئے جماعت کا انتظام کرنا ہر حال میں استطاعت کے ساتھ مشروط ہوگا، یہ ایک کلی تحقیق ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

