مولوی پست ہمت نہیں ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ اگر ہم لوگ ملانے دنیا کمانے پر آجائیں تو آپ لوگوں سے اچھی کما کر دکھلا دیں لیکن باوجود اس قدرت کے پھر قدرِ ضروری پر راضی رہ کر خدمتِ دین میں مشغول ہیں۔ ہم لوگوں کو پست ہمت، احدیوں کی پلٹن، کم حوصلہ ترقی کے دشمن نہ معلوم کیا کیا خطابات دیے جاتے ہیں حالانکہ اگر آپ کا کوئی نوکر جس کو آپ صرف پانچ روپیہ ماہوار دیتے ہوں، دوسرے شخص کے بیس روپے ماہوار پر لات مار کر کہہ دے کہ میں اپنے آقا کونہ چھوڑوں گا تو میں قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا اس کو یہی خطاب دیجئے گا کہ بڑا پست ہمت کم حوصلہ شخص ہے کہ ترقی کو چھوڑ رہا ہے یا یہ کہئے گا کہ سبحان اللہ کیسا عالی حوصلہ اور بلند نظر شخص ہے کہ اپنے آقا کی وفاداری میں بیس روپے پر لات مار دی اور اپنے آقا کے پانچ روپیہ پر قناعت کی۔ اسی طرح اگر ہم لوگ باوجود اس کے کہ اگر دنیا کمانے پر آ جائیں تو آپ لوگوں سے اچھی کما کر دکھادیں، پھر بھی اپنے آقا یعنی حق تعالیٰ کی وفاداری کو نہیں چھوڑتے اور خدمتِ دین میں مشغول ہیں اور اپنے انہیں سوکھے ٹکڑوں پر راضی ہیں تو ہم کو پست ہمت اور کم حوصلہ کیوں کہا جاتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

