غصہ کا چوتھاعلاج
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانامحمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ جس کو غصہ زیادہ آتا ہو وہ ایک کاغذ پر یہ لفظ لکھ کر کسی ایسے موقعہ پر لگادے کہ اس پر ضرور نظر پڑتی رہے ۔ وہ لفظ یہ ہے : *خدا تعالیٰ کو تجھ پر اس سے زیادہ قدرت ہے کہ جتنی مجھ کو اس پر ہے* غصہ جب ہی آتا ہے کہ جب دوسرے کو اپنے سامنے کمزور پاتا ہے اور جب دوسرا زبردست ہوتا ہے تو غصہ نہیں آتا ۔ بلکہ اگر تیسرا بھی ایک زبردست موجود ہو اس کے سامنے بھی تو غصہ نہیں آتا ۔ کہیں ایک ہاتھی مست ہو گیا تھا اور لوگوں کو مارنا شروع کیا ۔ بہت تدبیریں کیں مگر قابو میں نہ آیا ۔ یہاں تک کہ مالک نے اجازت دے دی کہ گولی سے مار دیا جاۓ ۔ ایک پرانے فیل بان نے یہ تدبیر بتائی ایک شیر ببر کی کٹگرا ( مجسمہ ) اس کے سامنے لا کر رکھ دو ۔ بس شیر کا لانا تھا کہ وہ مستی اور شور سب جاتا رہا اور ہاتھی چپ چاپ کھڑا ہوگیا ۔ ہاتھی کی بھی جان بچ گئی اور مالک کا بھی نقصان نہ ہوا ۔ اسی طرح جب اس عبارت کو دیکھ کر ایک قادر وقوی کا استحضار ہوگا یعنی حق تعالیٰ کی عظمت اور جبروت ذہن میں گذرے گی تو بس پھر غصہ کا نام کہاں ۔ اسی ضمن میں فرمایا کہ ذہول ( یعنی بھول ) کا علاج استحضار ہے ۔ ایک پرچہ قبائح ( یعنی غصہ کے نقصانات کا لکھ کر اپنے پاس رکھو ، خواہ جیب میں یا بطور تعویذ کے بازو پر ۔ غصہ کے وقت اس کا مضمون یاد آجا یا یاد کر لینا آسان ہوگا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

