رمضان المبارک اور لوگوں کے مختلف رویے – کون کامیاب ہوا؟
رمضان المبارک ایک عظیم موقع ہے جو سال میں صرف ایک بار آتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا تمام مسلمان اس مہینے کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں؟ کیا سب اس سے یکساں طور پر فائدہ اٹھاتے ہیں؟ نہیں، بلکہ لوگوں کے رویے مختلف ہوتے ہیں۔
۔1۔ وہ لوگ جو رمضان کو بوجھ سمجھتے ہیں
یہ وہ لوگ ہیں جو رمضان کی حقیقت کو نہیں سمجھتے، بلکہ اسے ایک مشکل آزمائش سمجھتے ہیں۔
۔🔹 وہ اسے محض بھوک اور پیاس کا مہینہ سمجھ کر اس کے جلدی گزر جانے کی خواہش کرتے ہیں۔
۔🔹 وہ رمضان کے روحانی فوائد سے بالکل محروم رہتے ہیں، کیونکہ وہ اس کی حقیقت کو نہیں پہچانتے۔
۔🔹 جب رمضان آتا ہے تو انہیں بوجھ محسوس ہوتا ہے، اور جب چلا جاتا ہے تو وہ پہلے کی طرح گناہوں میں مگن ہو جاتے ہیں۔
یہ سب سے زیادہ خسارے میں رہنے والے لوگ ہیں، کیونکہ انہیں رمضان کی برکتیں، نیکیوں کے مواقع اور مغفرت حاصل کرنے کی توفیق نہیں ملتی۔
۔2۔ وہ لوگ جو عبادات کی کثرت کرتے ہیں، لیکن…
۔🔹 یہ وہ لوگ ہیں جو رمضان کی اہمیت کو تو سمجھتے ہیں اور نیک اعمال میں محنت بھی کرتے ہیں، لیکن ان کا فوکس صرف ظاہری عبادات پر ہوتا ہے۔
۔🔹 وہ زیادہ سے زیادہ قرآن کی تلاوت کرتے ہیں، نمازیں پڑھتے ہیں، خیرات کرتے ہیں، لیکن دل کی کیفیت پر زیادہ غور نہیں کرتے۔
۔🔹 نیت کی اصلاح، خلوصِ نیت اور خشوع و خضوع پر توجہ نہیں دیتے، بلکہ بس عمل کے ظاہری پہلو پر زور دیتے ہیں۔
۔🔹 ان کی عبادات کا اثر کچھ وقت کے لیے ہوتا ہے، لیکن رمضان ختم ہوتے ہی وہ اپنی پرانی زندگی میں واپس لوٹ جاتے ہیں۔
یقیناً یہ لوگ کچھ نہ کچھ اجر تو حاصل کر لیتے ہیں، لیکن وہ رمضان کے اصل مقصد کو مکمل طور پر حاصل نہیں کر پاتے۔
۔3۔ وہ لوگ جو رمضان کو تقویٰ حاصل کرنے کا موقع سمجھتے ہیں
یہ سب سے بہترین اور کامیاب لوگ ہیں۔
۔🔹 یہ لوگ جانتے ہیں کہ رمضان صرف ایک مہینہ نہیں، بلکہ اللہ سے تعلق جوڑنے کا سنہری موقع ہے۔
۔🔹 وہ قرآن کی اس آیت پر غور کرتے ہیں:۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
مفہومی ترجمہ: اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں، جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے، تاکہ تم متقی بن جاؤ۔ البقرہ: 183۔
۔🔹 انہیں معلوم ہوتا ہے کہ روزے کا اصل مقصد تقویٰ ہے، محض بھوک پیاس برداشت کرنا نہیں۔
۔🔹 یہ لوگ نیکیوں کو صرف ایک روٹین کے طور پر نہیں کرتے، بلکہ دل کی حاضری کے ساتھ کرتے ہیں۔
۔🔹 ان کا مقصد اللہ کا قرب حاصل کرنا ہوتا ہے، نہ کہ محض ایک مہینے کے لیے نیک بننا۔
۔🔹 ان کے اندر ایمان کی روشنی جگ جاتی ہے، ان کے دل اللہ کے خوف سے بیدار ہو جاتے ہیں، اور وہ دنیا سے بے رغبتی اختیار کر لیتے ہیں۔
۔🔹 وہ قرآن کی اس ہدایت پر عمل کرتے ہیں:
وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى وَاتَّقُونِ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ۔
مفہومی ترجمہ: اور زادِ راہ لے لو، بے شک سب سے بہترین زادِ راہ تقویٰ ہے، اور مجھ سے ڈرو، اے عقل والو! ۔ البقرہ: 197۔
کون رمضان میں کامیاب ہوتا ہے؟
۔✅ وہ جو رمضان کو بوجھ نہیں، بلکہ اللہ کی رحمت سمجھتے ہیں۔
۔✅ وہ جو صرف ظاہری عبادات پر نہیں، بلکہ دل کی اصلاح پر بھی کام کرتے ہیں۔
۔✅ وہ جو رمضان کے ذریعے اللہ سے قرب حاصل کرتے ہیں اور اپنی زندگی بدلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
۔✅ وہ جو تقویٰ کو اپنی زندگی کا حصہ بناتے ہیں، نہ کہ صرف رمضان تک محدود رکھتے ہیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ:۔
رمضان ہر سال آتا ہے اور چلا جاتا ہے، لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کون اس مہینے سے حقیقی فائدہ حاصل کرتا ہے؟
۔🔹 کیا ہم ان لوگوں میں سے ہوں گے جو رمضان کو ایک آزمائش سمجھتے ہیں؟
۔🔹 یا ہم ان میں سے ہوں گے جو عبادات تو کریں گے، لیکن دل میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی؟
۔🔹 یا ہم ان خوش نصیبوں میں سے ہوں گے جو رمضان کے ذریعے اللہ سے مضبوط تعلق جوڑیں گے اور تقویٰ اختیار کریں گے؟
یہ فیصلہ ہم سب کو خود کرنا ہے!۔
رمضان المبارک سے متعلق معلومات اور دیگر مضامین پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
Ramadhan Ul Mubarak Guide

