تلاوتِ قرآن کی فضیلت اور اس کی اقسام
قرآن مجید کی تلاوت دو اقسام پر مشتمل ہے:۔
۔1۔ حکمی تلاوت: یہ اس کی تعلیمات پر عمل کرنا، اس کے احکامات کو ماننا، اور اس کی خبریں تسلیم کرنا ہے۔
۔2۔ لفظی تلاوت: یہ قرآن کو پڑھنا اور اس کی تلاوت کرنا ہے۔
قرآن کی تلاوت کے فضائل:۔
قرآن کی تلاوت کی فضیلت پر کئی احادیث وارد ہوئی ہیں:۔
بہترین انسان وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے: حضرت عثمانؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔”تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔” صحیح بخاری
ماہر قاری فرشتوں کے ساتھ ہوگا: حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔ “جو قرآن کو روانی سے پڑھتا ہے، وہ معزز اور نیکوکار فرشتوں کے ساتھ ہوگا۔ اور جو قرآن کو رک رک کر پڑھتا ہے اور اس میں دقت محسوس کرتا ہے، اس کے لیے دوگنا اجر ہے۔” صحیح بخاری و مسلم
قرآن قیامت کے دن شفاعت کرے گا: حضرت ابو امامہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “قرآن پڑھو، کیونکہ یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لیے سفارش کرے گا۔” صحیح مسلم
قرآن پڑھنے والوں کے لیے فرشتوں کی برکت: حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “جب لوگ اللہ کے گھروں میں جمع ہو کر قرآن کی تلاوت کرتے ہیں اور اس کا درس دیتے ہیں، تو ان پر سکون نازل ہوتا ہے، رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے، فرشتے انہیں گھیر لیتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ ان کا ذکر ان فرشتوں میں فرماتا ہے جو اس کے قریب ہیں۔” صحیح مسلم۔
قرآن کو یاد رکھو، کیونکہ یہ بھولنے میں اونٹ سے زیادہ تیز ہے: نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: “قرآن کو یاد رکھو، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے! یہ اونٹ کے رسیوں سے نکلنے سے زیادہ جلدی (دل سے) نکل جاتا ہے۔” صحیح بخاری و مسلم
قرآن پڑھنے پر ملنے والے اجر: حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “جو شخص قرآن کا ایک حرف پڑھے، اس کے لیے ایک نیکی ہے، اور ہر نیکی دس گنا بڑھا دی جاتی ہے۔ میں نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے، بلکہ الف ایک حرف، لام ایک حرف، اور میم ایک حرف ہے۔” ترمذی
قرآن کی بعض مخصوص سورتوں کی فضیلت:۔
سورۃ الفاتحہ
حضرت ابو سعید بن معلیؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: “میں تمہیں قرآن کی سب سے عظیم سورت سکھاؤں گا، وہ سورۃ الفاتحہ ہے۔” صحیح بخاری
سورۃ البقرہ اور آل عمران
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “سورۃ البقرہ اور آل عمران پڑھو، کیونکہ یہ قیامت کے دن دو بادلوں یا دو صفوں کی طرح آئیں گی اور اپنے پڑھنے والوں کے حق میں سفارش کریں گی۔” صحیح مسلم
آیت الکرسی
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: “جو شخص رات کو سورۃ البقرہ کی آیت الکرسی پڑھے، اللہ اس کی حفاظت کرے گا اور شیطان صبح تک اس کے قریب نہ جائے گا۔”۔ صحیح بخاری
سورۃ الاخلاص
حضرت ابو سعید الخدریؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: “قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! سورۃ الاخلاص قرآن کے ایک تہائی کے برابر ہے۔” صحیح بخاری
معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس)
حضرت عقبہ بن عامرؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “کیا تم نے نہیں دیکھا کہ آج رات کچھ ایسی آیات نازل ہوئی ہیں، جن کی کوئی مثال نہیں؟ وہ ہیں: سورۃ الفلق اور سورۃ الناس۔” صحیح مسلم
رمضان میں قرآن کی تلاوت کی اہمیت:۔
رمضان کے مہینے میں قرآن کی تلاوت کی خاص فضیلت ہے، کیونکہ یہی وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔ حضرت جبرائیلؑ ہر سال رمضان میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ قرآن کا دور کیا کرتے تھے، اور جس سال نبی اکرم ﷺ کا وصال ہوا، اس سال انہوں نے دو مرتبہ قرآن کا دور کیا۔
سلف صالحین کی رمضان میں تلاوت کا معمول:۔
امام زہریؒ رمضان آتے ہی حدیث کی تعلیم ترک کر دیتے اور صرف قرآن کی تلاوت کرتے۔
امام مالکؒ رمضان میں قرآن کی تلاوت کو ترجیح دیتے اور علمی مجالس کو موقوف کر دیتے۔
امام قتادہؒ رمضان میں ہر تین دن میں قرآن ختم کرتے، اور آخری عشرے میں روزانہ ختم کرتے۔
حضرت اسودؒ رمضان میں ہر دو راتوں میں قرآن مکمل کر لیتے تھے۔
رمضان المبارک سے متعلق معلومات اور دیگر مضامین پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/ramadhan_urdu_islamic_guide_free/

